حضرت امام محمد تقی عليه السلام



          حضرت امام محمدتقی علیہ السلام Ú©Û’ لیے حضرت امام رضاعلیہ السلام Ú©ÛŒ جدائی ہی کیاکم تھی کہ اس پرمستزاداپنی پھوپھی Ú©Û’ سایہ سے بھی محروم ہوگئے ہمارے امام Ú©Û’ لیے کمسنی میں یہ دونوں صدمے انتہائی تکلیف دہ اوررنج رساں تھے لیکن مشیت ایزدی میں چارہ نہیں آخرآپ کوتمام مراحل کامقابلہ کرناپڑا اورآپ صبرو ضبط Ú©Û’ ساتھ ہرمصیبت کوجھیلتے رہے۔

مامون رشیدعباسی اورحضرت امام محمدتقی علیہ السلام کاپہلاسفرعراق

          عباسی خلیفہ مامون رشیدحضرت امام رضاعلیہ السلام Ú©ÛŒ شہادت سے فراغت Ú©Û’ بعدیااس لیے کہ اس پرامام رضاکے قتل کا الزام ثابت نہ ہوسکے یااس لیے کہ وہ امام رضاکی ولیعہدی Ú©Û’ موقع پراپنی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ ام حبیب Ú©ÛŒ شادی کااعلان بھی کرچکاتھا کہ ولی عہدکے فرزندامام محمدتقی Ú©Û’ ساتھ کرے گا اسے نبھانے Ú©Û’ لیے یااس لیے کہ ابھی اس Ú©ÛŒ سیاسی ضرورت اسے امام محمدتقی Ú©ÛŒ طرف توجہ Ú©ÛŒ دعوت دے رہی تھی ،بہرحال جوبات بھی ہو،اس Ù†Û’ یہ فیصلہ کرلیاکہ امام محمدتقی علیہ السلام کومدینہ سے دعوت نامہ ارسال کیا اورانہیں اسی طرح مجبورکرکے بلایاجس طرح امام رضاعلیہ السلام کوبلوایاتھا ”حکم حاکم مرگ مفاجات“ بالاخرامام محمدتقی علیہ السلام کوبغدادآناپڑا۔

بازاراورمچلی کاواقعہ

          امام محمدتقی علیہ السلام جن Ú©ÛŒ عمراس وقت تقریبا Û¹ سال Ú©ÛŒ تھی ایک دن بغدادکے کسی گزرگاہ میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوئے تھے اورچند Ù„Ú‘Ú©Û’ وہاں کھیل رہے تھے کہ ناگہاں خلیفہ مامون Ú©ÛŒ سواری دکھائی دی، سب Ù„Ú‘Ú©Û’ ڈرکربھاگ گئے مگرحضرت امام محمدتقی علیہ السلام اپنی جگہ پرکھڑے رہے جب مامون Ú©ÛŒ سواری وہاں پہنچی تواس Ù†Û’ حضرت امام محمدتقی سے مخاطب ہوکرکہاکہ صاحبزادے جب سب Ù„Ú‘Ú©Û’ بھاگ گئے تھے توتم کیوں نہیں بھاگے انہوں Ù†Û’ بے ساختہ جواب دیا کہ میرے Ú©Ú¾Ú‘Û’ رہنے سے راستہ تنگ نہ تھا جوہٹ جانے سے وسیع ہوجاتااورمیں Ù†Û’ کوئی جرم نہیں کیاتھا کہ ڈرتا نیزمیراحسن ظن ہے کہ تم بے گناہ کوضررنہیں پہنچاتے مامون کوحضرت امام محمدتقی کااندازبیان بہت پسندآیا۔

          اس Ú©Û’ بعدمامون وہاں سے Ø¢Ú¯Û’ بڑھا،اس Ú©Û’ ساتھ شکاری بازبھی تھے جب آبادی سے باہرنکل گیا تواس Ù†Û’ ایک بازکوایک چکورپرچھوڑابازنظروں سے اوجھل ہوگیا اورجب واپس آیاتو اس Ú©ÛŒ چونچ میں ایک چھوٹی سی Ù…Ú†Ú¾Ù„ÛŒ تھی جس کودیکھ کرمامون بہت متعجب ہواتھوڑی دیرمیں جب وہ اسی طرف لوٹاتواس Ù†Û’ حضرت امام محمدتقی علیہ السلام کودوسرے Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº Ú©Û’ ساتھ وہیں دیکھا جہاں وہ پہلے تھے Ù„Ú‘Ú©Û’ مامون Ú©ÛŒ سواری دیکھ کرپھربھاگے لیکن حضرت امام محمدتقی علیہ السلام بدستورسابق وہیں Ú©Ú¾Ú‘Û’ رہے جب مامون ان Ú©Û’ قریب آیاتومٹھی بندکرکے کہنے لگاکہ صاحبزادے بتاؤ،میرے ہاتھ میں کیاہے انہوں Ù†Û’ فرمایاکہ اللہ تعالی Ù†Û’ اپنے دریائے قدرت مین چھوٹی مچھلیاں پیداکی ہیں اورسلاطین اپنے بازسے ان مچھلیوں کاشکارکرکے اہلبیت رسالت Ú©Û’ علم کاامتحان لیتے ہیں یہ سن کرمامون بولا! بے Ø´Ú© تم علی بن موسی رضاکے فرزندہو، پھران کواپنے ساتھ لیتاگیا (صواعق محرقہ ص Û±Û²Û³ ،مطالب السول ص Û²Û¹Û° ،شواہدالنبوت ص Û²Û°Û´ ،نورالابصار ص Û±Û´Ûµ ،ارحج المطالب ص Û´ÛµÛ¹) Û”

          یہ واقعہ ہماری بھی بعض کتابوں میں ہے اس واقعہ Ú©Û’ سلسلہ میں میں Ù†Û’ جن کتابوں کاحوالہ دیاہے ان میں”ان اللہ خلق فی بحرقدرتہ سمکا صغارا“ مندرج ہے البتہ بعض کتب میں ”بین السماء والہواء“ لکھاہے، اول الذکرکے متعلق توتاویل کاسوال ہی پیدانہیں ہوتاکیونکہ ہردریاخداہ Ú©ÛŒ قدرت سے جاری ہے اورمذکورہ واقعہ میں امکان قوی ہے کہ بازاسی زمین پرجودریاہیں انھیں Ú©Û’ کسی ایک سے شکارکرکے لایاہوگا البتہ آخرالذکر Ú©Û’ متعلق کہاجاسکتاہے:

          Û± Û” جہاں تک مجھے علم ہے ہرگہرے سے گہرے دریاکی انتہاکسی سطح ارضی پرہے۔

          Û² Û” بقول علامہ مجلسی بعض دریاایسے ہیں جن سے ابرچھوٹی مچھلیوں کواڑاکراوپرلے جاتے ہیں Û”

          Û³ Û” Û±Û¹Û²Û³ Ø¡ Ú©Û’ اخبارمیں یہ شائع ہوچکاہے کہ امریکہ Ú©ÛŒ نہرپانامہ میں جوسڈوبول بندرگاہ Ú©Û’ قریب ہے مچھلیوں Ú©ÛŒ بارش ہوئی ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next