علم غیب، قرآن کی روشنی میں



 

علم غیب کے سلسلہ میں یھاں تک بیرونی موضوعات میں کھا جاسکتا ھے اگرچہ خداوندعالم نے بہت سی آیات میں علم غیب کو خود سے مخصوص کیا ھے، چنانچہ قرآن مجید میں ارشاد ھوتا ھے:

< وَعِنْدَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لاَیَعْلَمُہَا إِلاَّ ہُوَ>[1]

”اس کے پاس غیب کے خزانے ھیںجنھیں اس کے علاوہ کوئی نھیں جانتا ھے۔“

نیز ارشاد ھوتا ھے:

<وَلِلَّہِ غَیْبُ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ>[2]

”آسمان و زمین کا سارا غیب اللہ ھی کے لئے ھے۔“

ایک اور جگہ خداوندعالم کا ارشاد ھوتا ھے:

<قُلْ لاَیَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ الْغَیْبَ إِلاَّ اللهُ >[3]

”کہہ دیجئے کہ آسمان و زمین میں غیب کا جاننے والا اللہ کے علاوہ کوئی نھیں ھے۔“



1 2 3 4 5 6 7 next