علم غیب، قرآن کی روشنی میں



البتہ ان احادیث Ú©Ùˆ ان ”اصحاب ردّہ“ پر حمل نھیں کیا جاسکتا جو پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد شرک Ùˆ بت پرستی Ú©ÛŒ طرف پلٹ گئے،  کیونکہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)سے منقول عقبہ بن عامر Ú©ÛŒ روایت میں Ú¾Û’ جس میں آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ فرمایا: ”خدا Ú©ÛŒ قسم میں اس بات سے خوف زدہ نھیں Ú¾ÙˆÚº کہ تم میرے بعد مشرک ھوجاؤگے، لیکن میں خلافت اور جانشینی Ú©Û’ مسئلہ میں اختلاف اور جھگڑے سے ڈرتا ھوں۔“لہٰذا پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ ان بعض احادیث Ú©Û’ ذیل میں فرمایا:

”سحقاً سحقاً لمن غیّر بعدی“[15]

”برباد ھوجائے ، برباد ھوجائے وہ شخص جو میرے بعد تغیر و تبدیلی کرے۔“

جب کہ ھم اس بات کو اچھی طرح جانتے ھیں کہ دین میں تغیر و تبدیلی کرنا، شرک کے علاوہ ایک دوسری چیز ھے۔

اسی طرح اس جیسی روایت کو ان لوگو ں پر حمل نھیں کیا جاسکتا جنھوں نے حضرت عثمان پر حملہ کرکے ان کو قتل کر ڈالا، جیسا کہ بعض لوگوں نے گمان کیا ھے، کیونکہ:

اولاً:  بعض روایت میں بیان ھوا Ú¾Û’ کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد وہ جاھلیت Ú©ÛŒ طرف پلٹ جائیں Ú¯Û’ØŒ جو اس حقیقت Ú©Ùˆ ظاھر کرتی ھیں کہ یہ رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ بعد بلافاصلہ مشرک ھوجائیں Ú¯Û’Û”

ثانیاً:  اھل سنت، تمام اصحاب Ú©Û’ عادل ھونے Ú©Û’ قائل ھیں، اور اس بات میں کوئی Ø´Ú© نھیں Ú¾Û’ کہ ان لوگوں Ú©Û’ درمیان اصحاب Ú©ÛŒ ایک جماعت بھی تھی۔

Û´Û”  ابو علقمہ کہتے ھیں:

”قلت لإبن عبادة:  Ùˆ قد مال الناس الی بیعة ابی بکر: الا تدخل ما دخل فیہ المسلمون؟ قال: الیک منّی فو الله لقد سمعت رسول الله(ص) یقول: اذا اٴنا متّ تضلّ الاٴھواء Ùˆ یرجع الناس علی اٴعقابھم، فالحقّ یومئذ مع علیّ Ùˆ کتاب الله بیدہ Ùˆ لا تبایع احداً غیرہ“[16]

”میں نے سعد بن عبادہ (جس وقت لوگ ابوبکر کی بیعت کرنا چاہتے تھے) سے کھا: کیا تم سب کی طرح ابوبکر کی بیعت نھیں کرو گے؟ انھوں نے کھا: میرے پاس آؤ، (اور جب میں نزدیک پھنچ گیا تو) انھوں نے کھا: خدا کی قسم میں نے رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے سنا ھے کہ آپ نے فرمایا: جب میں اس دنیا سے چلا جاؤں گا تو (لوگوں پر) ھوائے نفس غلبہ کرے گی، اور ان کو جاھلیت کی طرف پلٹا دے گی، اس دن حق علی (علیہ السلام) کے ساتھ ھوگا، اور کتاب خدا ان کے ھاتھوں میں ھوگی، ان کے علاوہ کسی غیر کی بیعت نہ کرنا۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 next