علم غیب، قرآن کی روشنی میں



”زعمتم خوف الفتنة، الا فی الفتنة سقطوا“[20]

”تم لوگ فتنہ سے ڈر رھے تھے لیکن خود ھی فتنہ میں غرق ھوگئے۔“

جی ھاں، یہ وھی فتنہ ھے، بلکہ در حقیقت یھی تمام فتنوں کی جڑ ھے، اے پارہ تن رسول! کس چیز نے آپ کے دل کو اتنا مغموم کردیا جس نے آپ کو تاریخ کے کڑوے واقعات کو دھرانے پر مجبور کیا، اور آپ نے اپنے بابا کی امت کے لئے بہت تاریک مستقبل کی خبر دی؟

جی ھاں، اس روز سیاسی کھیل ایک ایسا فتنہ تھا جو در حقیقت تمام ھی فتنہ و فساد کی جڑ بن گیا، جیسا کہ عمر بن خطاب کے قول سے ظاھر ھوتا ھے: ”ابوبکر کی بیعت بغیر سوچا سمجھا ایک قدم تھا جس کے شر سے خداوندعالم نے مسلمانوں کو نجات دی۔“[21]

 



[1] سورہ انعام، آیت ۵۹۔

[2] سورہ نحل، آیت ۷۷۔

[3] سورہ نمل، آیت ۶۵۔

[4] سورہ جن، آیت ۲۶ تا ۲۷۔

[5] سنن ابن ماجہ، ج۲، ص۱۳۲۲، ح۳۹۹۲، سنن ترمذی، ج۴، ص۱۳۴، ح۲۷۷۸۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next