علم غیب، قرآن کی روشنی میں



البتہ ۷۳ کا عدد یا تو حقیقی ھے یا مجازی جو کہ مبالغہ پر دلالت کرتا ھے۔

ھم جانتے ھیں کہ سب سے زیادہ اختلاف اور گروہ بندی اسلامی معاشرہ کی امامت اور رھبری کے مسئلہ میں ھوئی ھے۔

Û²Û”  عقبہ بن عامر پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)سے نقل کرتے ھیں:

”انّی فرطکم و انا شھید علیکم انّی و الله لاٴنظر إلی حوضی الآن و انّی قد اٴعطیت خزائن مفاتیح الاٴرض و انّی و الله ما اٴخاف بعدی اٴن تشرکوا و لکن اخاف اٴن تنافسوا فیھا“[12]

”بے شک میں روز قیامت تم لوگوں سے آگے آگے اور تم پر شاہد ھوں گا، خدا کی قسم! میں ابھی اپنے حوض (کوثر) کو دیکھ رھا ھوں، مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دی گئی ھیں، میں اس بات سے خوف زدہ نھیں ھوں کہ تم میرے بعد مشرک ھوجاؤ، لیکن خلافت اور جانشینی کے مسئلہ میں اختلاف سے ڈرتا ھوں۔“

۳۔ ابن عباس پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)سے نقل کرتے ھیں کہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا:

”و انّ اناساً من اصحابی یوٴخذ بھم ذات الشمال فاٴقول اصحابی اصحابی؟ فیقال: انّھم لم یزالوا مرتدین علی اعقابھم منذ فارقتھم“[13]

”روز قیامت میرے اصحاب کے ایک گروہ کو جھنم کی طرف لے جایا جائے گا، اس موقع پر میں کھوں گا: پالنے والے! یہ تو میرے اصحاب ھیں؟ اس وقت آواز آئے گی: یہ وھی لوگ ھیں جو آپ کی وفات کے بعد جاھلیت کی طرف پلٹ گئے۔“

قارئین کرام! اس طرح Ú©ÛŒ بہت سی روایات اھل سنت Ú©ÛŒ صحیح ترین کتابوں میں بعض صحابہ سے نقل ھوئی ھیں  جیسے انس بن مالک، ابوھریرہ، ابوبکرہ، ابوسعید خدری، اسماء بنت ابوبکر، عائشہ اور ام سلمہ۔

شیخ محمود ابوریہ کتاب ”العلم الشامخ“میں مقبلی سے نقل کرتے ھیں کہ یہ حدیث ”متواتر معنوی“[14]کی حد تک پھنچی ھوئی ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next