دینی نظام میں قوانین کامقام



اس بات کا خیال رھے کہ اسلام کے سیاسی نظریہ اور فلسفہ کی بحث سے متعلق اصول موجود ھیں ،بعض افراد ان سب کو قبول کرتے ھیں اور کچھ لوگ صرف بعض کو قبول کرتے ھیں اور چند ایسے بھی ھیں جو ان میں سے کسی کو قبول نھیں کرتے ھیں

 

1.اسلام کے سیاسی نظریہ کے اصول

اس بات کا خیال رھے کہ اسلام کے سیاسی نظریہ اور فلسفہ کی بحث سے متعلق اصول موجود ھیں ،بعض افراد ان سب کو قبول کرتے ھیں اور کچھ لوگ صرف بعض کو قبول کرتے ھیں اور چند ایسے بھی ھیں جو ان میں سے کسی کو قبول نھیں کرتے ھیں ، لیکن اس نظریہ کو ثابت اور بیان کرنے کے لئے ضروری ھے کہ اس کے اصول کوبیان کیا جائے اور اس اعتبار سے کہ ان میں سے کچھ اصول بھت واضح ھیں لھٰذا صرف اس کے اشارہ اور مختصر توضیح پر اکتفا کی جائے گی ،اور واضح بحثوں کے ذکر سے اجتناب کیا جائے گاکیونکہ واضح اور روشن بحثوں کو کسی بھی علم میں بیان نھیں کیا جاتا ،اور زیادہ تر اصولی بحث کی جائے گی تاکہ بحث کے لئے راہ ھموار ھوسکے .

 

الف.قانون

ھماری بحث کے عناوین اور اصول میں بیان ھوا ھے کہ معاشرہ ،قانون کا محتاج ھے جیساکہ یہ بات بیان کی جاچکی ھے ، اسلام کے سیاسی نظریہ کی دوسری اصل یہ ھے کہ قانون کو خدا کی طرف سے ھو نا چاھیئے اور جیسا کہ یہ بات بھی بیان کی جا چکی ھے کہ اس کا نفاذبھی خداھی کی طرف سے ھونا چاھئے ، قانون الھٰی سے مراد یہ ھے کہ یا خود خدا نے قانون بنایا ھو اور اس کو قرآن میںنازل کیا ھو یا پیغمبر اکرم اور معصوم (ء)اماموںکو قانون بنانے کی اجازت ملی ھو،تاکہ مختلف حالات میںاسی کے اعتبار سے قانون بنائیں، اسی بنا پر قانون کی تین قسمیں ھیں:

1.وہ قانون جس کو خدا نے بنایا ھے اور پیغمبر اور امام (ء)اس کے بنانے میں شریک نھیں ھیں .

2.وہ قانون جس کو معصوم (ء)نے خدا کی اجازت سے بنایا ھے .

3.وہ متغیر قوانین جن کو کچھ افراد معصوم (ء)کی اجازت سے بناتے ھیں، یہ قوانین اسلامی معاشرے کے لئے معتبر قرار دئے گئے ھیں ،اس لئے کہ آخر کا ر ان کی بازگشت حکم خدااور اس کی اجازت کی طرف ھوتی ھے ،اس بنا پر خداوند عالم خود قانون کو بناتاھے اور خدا کے قوانین قرآن میں ذکر ھوئے ھیں لیکن قانون کا نافذکرنے والا خدانھیں ھے قانون کا نافذکرنے والا یسا شخص ھونا چاھیئے جو معاشر ے میں موجودھواور لوگ اس کو دیکھتے ھوں،وہ لوگوںکو امر و نھی کرے اور قوانین کو نافذکرے ،پھلے مرتبہ میں پیغمبر اور امام معصوم (ء)ھیں اوردوسرے مرتبہ میں وہ افراد ھیں جن کو پیغمبریاامام معصوم (ء)کی طرف سے نفاذِقانون کی اجازت ملی ھو ،اس بناپر کچھ حضرات پیغمبراکرم یاامام معصوم (ء)کے زمانے میں اسلامی علاقوں اور صوبوںکے والی اور کارندہ کے عنوان سے اجرا ء قوانین کے لئے بھیجے جاتے تھے اور غیبت امام (ء)میں اس کام کے ذمہ د ار فقھاء اور مراجع کرام ھیں جوبطور عام نصب ھو ئے ھیں ،اور قوانین کے اجراء کے ذمہ دارھیں .



1 2 3 4 5 6 7 8 9 next