مذاہب کی مشترکہ بنیادیں قرآنی نظریہ



 

اس مکتوب پر دستخط کرنے والوں میں تیونس ، ترکی، امریکہ، کویت ، شام، اومان، مصر،یوکرائن ،اردن، نائیجیریا،بھارت،مراکش،متحدہ عرب اما رات ،عراق ،آذربائیجان ،برطانیہ ،ملائیشیا، چاڈ ،بوسنیاہرزگوینا ،الجزائر ایران،روس،برونائی،سوڈان،کروشیا،موریطانیہ،یمن،فلسطین،گیمبیا،فرانس،بیلجیئم،کینیڈا،پاکستان،سعودی عرب سلووینیا،کوسوو،اٹلی، جرمنی اور انڈونیشیا کے بارسوخ علماء اورمسلم رہنما شامل ہیں ۔

 

مکتوب پر دستخط کرنے والوں میں مختلف ممالک کے متعددمسیحی دانشوربھی شامل ہیں:

 

اس مکتوب کو عالم عیسائیت میں وسیع پذیرائی حاصل ہوئی ۔ پاپائے روم اور چرچ آف کنٹربری کے سربراہ سے لے کر تمام قابل ذکر گرجوں کے سربراہوں اورممتاز مسیحی علما اورقائدین نے اس اقدام کو خوش آمدید کہا اورسراہا۔ اس سلسلے میں ایک ویب سائٹ بنائی گئی ہے جس میں مکتوب کا متن، مختلف زبانوں میں اس کے تراجم ، پوری دنیا میں اس کی بازگشت اورعالم مسیحیت کے وسیع ردعمل کا ریکارڈ موجود ہے ۔ (٤)

 

اس مثبت ردعمل کو دیکھ کر ہمیں علامہ اقبال کا یہ شعر یاد آتا ہے:

 

دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے پر نہیں، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے(٥)

 

حوالہ جات

 

(١) ٣۔آل عمران:٦٤

(٢) اقبال،محمد،علامہ:کلید کلیات اقبال اردو،ضرب کلیم(لاہور،ادارہ اہل قلم،٢٠٠٥ئ)ص،٥٥٠

(٣) اقبال،محمد،علامہ:کلید کلیات اقبال اردو،بانگ درا(لاہور،ادارہ اہل قلم،٢٠٠٥ئ)ص،٣٠٤

(٤) ویب سائٹ یہ ہے: http://www.acommonword.com

(٥) اقبال،محمد،علامہ:کلید کلیات اقبال اردو،بانگ درا(لاہور،ادارہ اہل قلم،٢٠٠٥ئ)ص،٢٢٧



back 1 2 3 4 5 6