حضرت علی ابن ابیطالب علیہ اسلام مختلف جنگوں میں



۷ ھجری میں خیبر کے یھودیوں نے ایک منصوبہ بنایا۔انھوں نے مدینہ کے

 

شمال مغرب میں دو سو کلو میٹر کے فاصلہ پرواقع خیبر کے سات قلعوں میں سے بعض کو جنگی اسلحوں سے بھر دیا ۔ان قلعوں میں چودہ ھزار یھودی رھائش پذیر تھے ۔رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) چودہ سو پیدل سپاھیوں اور دوسو شھسوا روں کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ھوئے اور لشکر کا پرچم علی علیہ السلام کو دیا جواس وقت تیس سال کے جوان تھے ۔

رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے حکم سے علی علیہ السلام میدان جنگ میں آئے اور یھودیوں کے نامور پھلوان مرحب پربجلی کی طرح ٹوٹ پڑے اور ایک کاری ضرب سے اس کا کام تمام کیا۔اس کے بعد مسلمانوں نے حملہ کیا اور علی علیہ السلام نے خیبر کے آھنی دروازہ کواکھاڑ کر سپر کے مانند ھاتھ میں اٹھا لیا۔اس جنگ میں یھودیوں کے تین پھلوان مرحب،حارث اور یاسر علی علیہ السلام کے ھاتھوں قتل ھوئے اور خیبر فتح ھوا۔جنگ کے خاتمہ پر چالیس آدمیوں کی مدد سے در خیبرکو دوبارہ اپنی جگہ پر نصب کیا گیا۔ [11]

 

فتح مکہ

 

۸ھ کو مکہ،پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے ھاتھوں جنگ و خونریزی کے بغیر فتح ھوا۔پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) بارہ ھزار افراد کے ھمراہ مکہ میں داخل ھوئے اور خانہ کعبہ میں موجود تمام بتوں کو توڑ ڈالا۔اس کے بعد علی علیہ السلام کو حکم دیا کہ آپ(ص)کے دوش مبارک پرقدم رکھ کرکعبہ کی دیوار پرچڑھیں اور بتوں کو توڑ یں۔علی علیہ السلام نے اطاعت کی ،بتوں کو توڑ نے کے بعددیوار سے نیچے آئے ۔ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے پوچھا:آپ(ص)نے اتر تے وقت کیوں میرے شانوں پر قدم نہ رکھے؟ علی علیہ السلام نے عرض کی:اوپر چڑھتے وقت آپ(ص) نے حکم فر مایا اور میں اوپر چڑھا،لیکن اتر تے وقت نھیں

 

فرمایاکہ کیا کروں ،اسی لئے چھلانگ لگاکراترا اور اس سے بے ادبی مقصود نھیں تھی، خدا کا شکر ھے کچھ نھیں ھو [12]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next