معیار شناخت(Epistemology)



(١)-روم:8

(2)حشر :٧۔

(3) اصول کافی ،ج١ کتاب العقل والجہل ، حدیث ٢٢،ج٢، ص٢٥۔

(4) اصول کافی ،ج١ کتاب العقل والجہل ، حدیث ١٢،ج٢،ص١٦۔

حضرت موسیٰ بن جعفر ـ ہشام سے فرماتے ہیں: خداوند عالم نے انبیاء اورمرسلین کو لوگوں کی طرف نہیں بھیجا ہے مگر یہ کہ لے لیں اور درک کریں جوخدا کی طرف سے ہے یعنی ایک طریقہ اور راستہ جو اللہ نے اپنی طرف قرار دیا ہے وہ مطالب حقہ الہٰی کو لوگپیغمبر وں اور رسولوں کے ذریعہحاصل کریں ۔

٥۔'' من اخذ دینہ من کتاب اللہ وسنة نبیہ صلوات اللہ علیہ والہ زالت الجبال قبل ان یزول ومن اخذ دینہ من افواہ الرجال ردتہ الرجال'' ۔(١)

امام علیہ السلام فرماتے ہیں : جو شخص اپنے دین(عقائدو مختلف سعادت بخش مسائل) کو قرآن اور سنت پیغمبر صلوات اللہ علیہ وآلہ سے لے تو پہاڑ اپنی جگہ سے ہل جائیںگے لیکن وہ بندہ خدا اپنی جگہ ثابت و استوار رہے گا او رجوشخص اپنے دین کو لوگوں کی زبان و افواہ سے حاصل کرے تو وہی لوگ اس کواس حق سے جوان سے لیا ہے دور کردیں گے ۔ پس حق و حقیقت تک پہنچنے کے معیار کوبیان کرنے کے بعد بعض صحیح روش کے نتائج (مکتب وحی میں تعقل و تدبر)کو بعض بشری مکتب فکر کے نتیجہ کو مقائسہ کے طور پر آپ کی خدمت میں بیان کرتے ہیں ۔

..............

(١)اصول کافی ،خطبة الکتاب ،ج١۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8