سیّد الشھدا کا چہلم

آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی


سیّد الشھداء حضرت امام حسین اورانکی اولاد اور اصحاب کے چہلم کے موقع پر میں تمام آزاد انسانوں خاص طور سے شیعیوں اور انکے پیرو کاروں کی خدمت میں تسلیت عرض کرتا ہوں ۔اسی مناسبت سے جتنا ممکن ہو سکے کچھ مطالب اگر چہ کم اس مقالہ میں قلم بند کیے جارہے ہیں اس امید کے ساتھ کہ خداونداس دنیا میں امام حسین علیه السلام کے روضہ کی زیارت سے مشر ّف اور آخرت میں انکی شفاعت عطا کرے اگر امام اس کو قبول کریں ۔

 

جیسا کہ تاریخ سے ملتا ہے واقعہ عاشورہ سے پہلے چہلم کو جسطرح آجکل مناتے ہیں، شاید یا تو اسکا اصلاًوجود ہی نہیں تھا یا اگر چہلم کو مناتے بھی تھے تو وہ امام حسین ع کے چہلم کی طرح نہیں تھا ۔

اس سے پہلے کہ اس موضوع پر بات کی جائے ایک روایت کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے ۔امام حسن عسکری علیہ السلام نے پانچ چیزوں کو مومن کی علامت قرار دیا ہے ۱۔انگوٹھی پہننا. ۲۔اکیاون رکعت نماز پڑہنا کہ جو مستحب اور واجب نمازوں کا مجموعہ ہے ۳۔نما ز اور سجدہ کی حالت میں پیشانی کا مٹی پر رکھنا۴۔نماز میں بسم اللہ الرحمن الرّحیم کا اونچی آواز سے پڑہنا۵۔زیارت اربعین۔

چہلم سے مراد کیا ہے علماءنے اس موضوع پر کافی بحث کی ہے لیکن جس بات کا شیخ طوسی نے استخراج کیا ہے کہ زیارت اربعین سے مراد ۰۲صفر کو امام حسین علیه السلام کی زیارت ہے کہ جو عاشورہ کے بعد چالیسواں دن ہے اس لئے اس بزرگوار نے اس روایت کو تہذیب کے زیارت کے باب میں اور اربعین کے اعمال میں ذکر کیا ہے اور اس دن کی مخصوص زیارت بھی نقل ہوئی ہے کہ مرحوم محدث بزرگ قمی نے مفاتیح الجنان میں ذکر کیا ہے ۔ لیکن چالیس دن کے بعد ہی کیوں ؟کہنا چاہیے کہ عدد چالیس روایات میں حتیّ قرآن میں بھی اسکا خاص مقام ہے اور عدد چہل اسکی کچھ خصوصیات ہیں کہ جو دوسرے اعداد کے اندر نہیں ہیں ۔ مثال کے طور پر خداوند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:

اذابلغ اشدّہ وبلغ اربعین سنة(احقاف ۵۱)

یعنی جس وقت وہ کمال کی حالت تک پہنچااور چالیس سال کا ہو گیا۔

اسی طرح بعض انبیاءچالیس سال کی عمر میں مقام رسالت پر فائزہوے مثال کے طور پر حضرت علی ع نے ایک ادمی کو جوا ب میں جب اس نے سوال کیا کہ عزیر کتنی سال کی عمر میں رسالت کے مقام پر فائز ہوے بعثہ اللہ و لہ اربعون سنة(بحارالانوار،ج۱ص۸۸ح۷)

 

یعنی اس سوال کے جواب میں کی جناب عزیر کی عمر رسالت کے آغاز میں کتنی تھی اسکے جواب میں فرمایاکہ رسالت کے آغاز میں انکی عمر چالیس تھی۔اور خود نبی اکرم علیه السلام بھی چالیس سال کی عمر میں مقام رسالت پر فائز ہوے جیسا کہ معتبر روایات میں آیا ہے



1 2 3 4 5 6 7 next