سیّد الشھدا کا چہلم

آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی


اس لحاظ سے ایک روایت کہ جس Ú©Ùˆ محدّث قمی Ù†Û’ منتھی الامال میں ذکر کیا ہے کہ حضرت امام رضا علیه السلام Ù†Û’ ریّان بن شبیب سے کہا ،ای شبیب Ú©Û’ بیٹے اگر کسی چیز پر رونا چاہتے ہو تو  Ù…یرے جدّکی مصیبت پر گریہ کروکہ جس Ú©Ùˆ پیاسا شہید کیا گیا ،ایک اور رویت مین وارد ہواہے وہ شخص جو خود روئے اور اور دوسروں Ú©Ùˆ رلائے یا رونے والوں جیسی حالت بنائے تو جنّت اس پر واجب ہو جائے Ú¯ÛŒ ØŒ

یہ بات واضح ہے کہ کہ یہ ساری چیزیں اس وقت ہیں جب رونا معرفت اور اسکے دستورات کی پیروی کے ساتھ ہو ،اور ہمیں چاہیے کہ کربلا کے ہدف اور مقصد کو درک کریں اگر چہ خود رونا اس بات کاسبب بنتا ہے کہ انسان امام علیه السلام کی معرفت حاصل کرے ،اس لئے کہ اگر امام حسین ع قیام نہ کرتےتو اسلام ختم ہو جاتا اور اسکا کوئی اثر باقی نہ رہتا ۔اور یہ ایسی بات صرف جسکا ادّعا ہم نہیں کرتے ہیں بلکہ مورّخوں حتّی وہ جو شیعہ نہیں ہیں وہ بھی اس بات کے معترف ہیں ۔

اور جو بھی قیام ظلم اور ستم کے مقابلہ میں ہوا ہے اس نے امام حسین کے قیام سے الہام لیا ہے۔

حتی گاندی جو ہندوستان کی آزادی کی رہبر تھے انھوں نے دنیا کو بتادیا کہ ہماری یہ حرکت اور نہضت اور ہماری یہ جنگ امام حسین علیه السلام کہ جنگ سے تاثیر پزیر ہے ۔

سچ میں یہ محرم اور سفر کا مہینہ ہے کہ جس نے عاشورہ کے فرہنگ کو لوگوں کے دلوں میں زندہ رکھا اور اس بات کا باعث بنا کہ جمہوری اسلامی ایران میں اسلامی انقلاب برپاہو ۔

آج صہینیوں کے مقابلہ میں صرف اور صرف لبنان کے جنوب میں حزب اللہ ہے جو کامیاب ہے ہمارے شیعیوں میں سے کچھ نے اپنی قربانی دیکر مسلمانوں کے سربلند کیا ہے اس بناءپر یہ قیام اسلام کی بقاءکا سبب بنا ہے اور یہ قیامت تک کیلئے ہے ۔

اور ان میں سے ایک اربعین حسینی ہے کہ جو صفرکی ۰۲ تاریخ ہے جو قیام عاشورہ کے چالیس دن بعد ہے .

چہلم شیعہ فرہنگ میں

شیعیوں کے فرہنگ میں اربعین سے مراد امام حسین علیه السلام کی شہادت کے بعد چالیسواں دن ہے ۔کہ جو حقیقت میں صفرالمظفر کی ۰۲ تاریخ ہے ۔

اور آج بھی مسلمان اپنے اباءو اجدادکا چہلم مناتے ہیں اور اس دن صدقہ دیتے اور مجلس مناتے ہیں ، اس بات میں اختلاف پایا جاتا ہے کہ کیا امام حسین علیه السلام کے گھر والے پہلا چہلم منانے اور اپنے رشتہ داروں کی زیارت کرنے کربلاآئے ہیں ےا یہ کہ دوسرے سالوں میں آئے ہیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next