سیّد الشھدا کا چہلم

آیت اللہ العظمی فاضل لنکرانی


پڑوسی گھر کے ہر طرف سے چالیس گھر تک شامل ہو تا ہے ۔

اور اسی طرح پیامبر اکرم (ص) سے ایک روایت میں نقل ہوا ہے ،انّ السماءولارض لتبکی علی المومن اذامات اربعین صباحاًو انّما تبکی علیٰ العالم اذا مات اربعین ھراً(بحار۔۔ج۲۴ص۸۰۳ح۳۱)

پیامبر اکرم (ص) نے فرمایا جس وقت ایک مومن دنیا سے رحلت کرتا ہے زمین اور اسمان چالیس

دن تک اسکے لئے گریہ کرتے ہیں اور اگر کوئی مومن عالم اس دنیا سے رحلت کر جائے تو زمین اور آسمان اسکے فراق میں چالیس ماہ روتے رہتے ہیں ۔

 

البتہ ہم جانتے ہیں انسان کامل اور واقعی مومن اور عالم کا مصداق ائمّہ اطھار علیھم السلام ہیں ۔

امیر المومنین حضرت علی علیه السلام فرماتے ہیں ،اذا صلیٰ علی المومن اربعون رجلاًمن المومنین واجتھدوا فی الدّعاءلہ استجیب لھم (بحار۔۔ج۱۸ص۴۷۳ح۴۲)

یعنی جس وقت مومنوں میں سے چالیس آدمی کسی مومن کے جنازہ پر نماز پڑہیں اور اسکے لیے دعاکریں تو خداوند ان چالیس آدمیوں کی دعا قبول کرتا ہے ۔

یہ ان روایات کا خلاصہ تھا کہ جن میں عدد چالیس کا ذکر ہوا ہے قارئین کرام سے گزارش ہےروایات اور انکے مضامین پر غور کریں اور نمونہ عمل قرار دیں ۔

جیسا کہ پہلے ذکر ہو چکاہے واقعی مومن ،اور عالم کا مصداق رسول اکرم (ص) دوسرے انبیاء اور آئمّہ طاہرین ہیں کہ زمین اوراسمان چالیس مہینے انکے فراق میں گریہ کرتے ہیں خاص طور سے امام حسین علیه السلام کی شہادت ایک بہت بڑی مصیبت ہے اور انکی شہادت اسقدر جانگداز ہے کہ روایات کے مطابق ہمیشہ رونا چاہیے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next