قرآن و سنت کی روشنی میں امت اسلامیہ کی بیداری



 

 Ø³ÙˆØ±Û‚ احزاب میں خاص طور سے دودلی Ú©ÛŒ بات Ú©ÛŒ گئی ہے جس کا سرچشمہ نفاق ہے یہ نفاق مدینہ میں بھی اس وقت دیکھنے Ú©Ùˆ ملاتھا جب کفار Ù†Û’ مدینے کا محاصرہ کرلیا تھا، منافقین Ú©Û’ دل میں کفر ہوتا ہے اور وہ صرف ظاہری طور پر اسلام Ú©ÛŒ بات کرتے ہیں قرآن میں منافقون نام کا ایک سورہ بھی ہے اس سورہ میں خدا Ù†Û’ انہیں دروغ گوئی کفر اور دشمنی Ú©ÛŒ صفتوں کا حامل قراردیا ہے اس Ú©Û’ بعد رسول اکرم سے مخاطب ہوکر ارشاد فرماتاہے کہ

 

 Ø³ÙˆØ§Ø¡ علیہم استغفرت Ù„Ú¾Ù… ام لم تستغفر Ù„Ú¾Ù… لن یغفراللہ Ù„Ú¾Ù… تم ان Ú©Û’ Ù„Û“ مغفرت Ú©ÛŒ دعا مانگو یا نہ مانگو ان Ú©Û’ حق میں برابر ہے خدا تو انہیں ہرگز بخشے گا نہيں Û”

 

 Ø³ÙˆØ±Û نساء میں بھی ارشاد ہوتاہے کہ ان المنافقین فی الدرک الاسفل من النار بے Ø´Ú© منافقین Ú©ÛŒ جگہ جھنم Ú©Û’ آخری طبقے میں ہے Û”

 

 Ø§Ù† تمام امور Ú©Û’ پیش نظر اور جب کہ حضرت جبرائیل Ù†Û’ رسول اسلام (ص) Ú©Ùˆ منافقین Ú©Û’ ناموں سے آگاہ کردیا تھا اور مسلمانوں Ú©Ùˆ مدینے میں کافی طاقت بھی حاصل ہوچکی تھی لیکن رسول اسلام (ص) منافقین سے ان Ú©ÛŒ ظاہری حالت Ú©Û’ مطابق ہی پیش آتے تھے یعنی مسلمانوں Ú©ÛŒ طرح ہی پیش آتے تھے کیونکہ انہوں Ù†Û’ خواہ ظاہری طور پر ہی کیوں نہ ہو کلمہ شہادتین جاری کیا تھا رسول اسلام (ص) Ù†Û’ ان Ú©Û’ باطن کا حساب خدا Ú©Û’ حوالے کردیا تھا، یہاں ہم خود سے سوال کرسکتے ہیں کہ کیا ہمیں امت میں ترجیحات Ú©Û’ مطابق عمل نہیں کرنا چاہیے ØŸ

 

 Ú©ÛŒØ§ ہمیں اس سلسلے میں بھی رسول اسلام (ص) Ú©ÛŒ سنت Ú©ÛŒ پیروی نہیں کرنا چاہیے رسول (ص) Ú©ÛŒ اس سیرت Ú©Û’ پیش نظر کیا ہم دوسرے فرقوں Ú©Û’ مسلمان بھائیوں Ú©Ùˆ منافق قرار دے سکتے ہیں؟ سیرت رسول (ص) تو یہی بتاتی ہے کہ ہم ہرگز ایسا نہیں کرسکتے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 next