نبوت عامہ



[10] سورہ حدید ، آیت ۲۵۔”بہ تحقیق ھم نے اپنے پیغمبروں کو دلائل کے ساتھ بھیجا ھے اور ان کے ساتھ کتاب میزان کو نازل کیا ھے تاکہ لوگ عدل کو برپا کریں“۔

[11] نھج البلاغہ خطبہ نمبر۱۔(پس خدانے ان کے درمیان اپنے رسولوں کو مبعوث کیا اور لگا تار وہ بھیجتا رھا تاکہ وہ لوگ اس عھد وپیمان کو جو خدانے ان کی فطرت کے ساتھ باندھا تھا طلب کر سکیں اور لوگوں کو فراموش شدہ نعمت کو یاد دلائیں<وَاذْکُرُوا نِعْمَةَ اللهِ عَلَیْکُمْ وَمِیثَاقَہُ الَّذِی وَاثَقَکُمْ بِہِ>( سورہ مائدہ ، آیت ۷)”اور تبلیغ وحیٴ الٰھی کے ذریعہ ان پر حجة کو تمام کردیں اور عقل کے چھپے خزانوں کو آشکار کردیں اور قدرت کی نشانیوں کو ان کے سامنے پیش کریں“۔

[12] سورہ فصلت ، آیت ۴۲۔”جھوٹ و باطل نہ اس کے آگے پھٹک سکتا ھے اور نہ اس کے پیچھے سے“۔

[13] سورہ نحل، آیت ۹۷ ۔”مرد هو یا عورت جو شخص نیک کام کرے گا اور وہ ایمان دار بھی هوتو ھم اس (دنیا میں بھی)پاک پاکیزہ زندگی عطا کریں گے اور(آخرت میں بھی)جو کچھ وہ کرتے تھے اس کا اچھے سے اچھا اجر وثواب عطا فرمائیں گے“۔

[14] اصول کافی ج۱ ص۱۶۸۔

[15] سورہ زخرف، آیت ۶۳۔”توا نھوں نے کھا کہ میں تمھارے پاس حکمت لے کر آیاہوں“۔

[16] سورہ نحل، آیت ۲۵ا۔”آپ اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ذریعہ دعوت دیں“۔

[17] سورہ نور، آیت ۳۵۔”قریب ھے کہ اس کا روغن روشنی دینے لگے، چاھے اسے آگ مس بھی نہ کرے“۔

[18] سورہ جمعہ، آیت ۱،۲۔”زمین وآسمان کا ھر ذرہ اس خدا کی تسبیح کررھا ھے جو بادشاہ ،پاکیزہ صفات،صاحب عزت اور صاحب حکمت ھے۔اس خدا نے ایک رسول بھیجا ھے جو انھیںمیں سے تھا کہ ان کے سامنے آیات کی تلاوت کرے، ان کے نفوس کو پاکیزہ بنائے اور انھیں کتاب و حکمت کی تعلیم دے اگر چہ یہ لوگ بڑی کھلی هوئی گمراھی میں مبتلاتھے۔“

[19] بحار الانوار ج۶ ص۵۹۔”امام نے اس حدیث میں پیغمبران خدا کی معرفت اور ان کی رسالت کا اقرار اور ان کی اطاعت کے واجب هونے کے سلسلے میں فرمایا:کیونکہ مخلوق خلقت کے اعتبار سے اپنی مصلحتوں تک نھیں پہونچ سکتے تھے، دوسرے طرف خالق عالی ومتعالی ھے مخلوق اپنے ضعف و نقص کے ساتھ خدا کا ادراک نھیں کرسکتے لہٰذا کوئی اور چارہ نھیں تھا کہ ان دونوں کے درمیان ایک معصوم رسول وسیلہ بنے جو خدا کے امر و نھی کو اس کمزور مخلوق تک پہونچا سکے ۔

اور ان کے مصالح و مفاسد سے آگاہ کرے کیونکہ ان کی خلقت میں اپنی حاجتوں کے مطابق مصلحتوں اور نقصان دینے والی چیزوں کو پہچاننے کی صلاحیت نھیں ھے“۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8