هدايت وگمراهی کا مسئله



جیسا کہ خداوندعالم کا ارشاد ھے:

<اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ  ہَدَانَا لِہٰذَا وَمَا کُنَّا لِنَہْتَدِیَ لَوْلَا اَنْ ہَدَانَا اللّٰہُ>[32]

”شکر ھے اس خدا کا جس نے ھمیں اس (منزل مقصود) تک پهونچایا اور اگر خدا ھمیں یھاں تک نہ پهونچاتا تو ھم کسی طرح یھاں تک نھیں پهونچ سکتے تھے“

<بَلِ اللّٰہُ یَمُنُّ عَلَیْکُمْ اَنْ ہَدَاکُمْ لِلْاِیْمَاْنِ>[33]

”بلکہ اگر تم (دعوی ایمان میں) سچے هو تو (سمجھو کہ) خدا نے تم پر احسان کیا کہ اس نے تم کو ایمان کا راستہ دکھایا“

<وَاَمَّا ثَمُوْدُ فَہَدَیْنَاہُمْ فَاسْتَحَبُّوْا الْعَمٰی عَلَی الْہُدیٰ>[34]

”اور رھے ثمود تو ھم نے ان کو سیدھا رستہ دکھا دیا مگر ان لوگوں نے ہدایت کے مقابلہ میں گمراھی کو پسند کیا۔“

اسی طرح ہدایت کاثواب پر بھی اطلاق هوتا ھے۔

جیسا کہ ارشاد خداوندعالم ھے:

<وَسَیَہْدِیْہِِمْ وَیُصْلِحُ بَالَہُمْ >[35]

”یعنی ان کو ثواب دیا جائے گا“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next