عهد جاهليت ميں عورتوں کا مرتبه



پیغمبر اسلام کا نسب

رسول خدا کا تعلق خاندان ھاشم اور قبیلہ قریش سے ھے جزیرہ نما عرب میں تین سو ساٹھ قبیلے آباد تھے ان میں قریش شریف ترین قبیلہ تھا ماھرین نسب کی اصطلاح میں حضرت نضر بن کنانہ کی نسل ھی کو قریش کھا جاتا تھا جو کہ آنحضرت کے بارھویں جد امجد تھے۔

آپ کے چوتھے جد اعلیٰ حضرت قصیٰ بن کلاب کا شمار قبیلہ قریش کے سربر آوردہ افراد میں ھوتا تھا انھوں نے ھی کعبہ کی تولیت اور کنجی قبیلہ ”خزاعہ''کے چنگل سے نکالی تھی، انھوںنے ھی حرم کے مختلف حصوں میں اپنے قبیلے کے افراد کو آباد کیا اور کعبہ کی تولیت سنبھالی تھی۔ (۲)

موٴرخ یعقو بی لکھتا ھے کہ قصیٰ بن کلاب وہ پھلے شخص تھے جنھوں نے قبیلہ قریش کو عزت و آبرومندی بخشی اور اس کی عظمت و ناموری کو آشکار کیا۔

قبیلہ قریش میں خاندان ھاشم سب سے زیادہ نجیب و شریف شمار ھوتا تھا۔

رسول خدا کے آباء و اجداد

مورخین نے آنحضرت کے آباء و اجداد میں حضرت عدنان تک اکیس پشت کے نام بیان کئے ھیں اور ترتیب ذیل اسماء پر سب متفق الرائے ھیں:

حضرت عبد اللۂ حضرت عبد المطلب، حضرت ھاشم، حضرت عبد مناف، حضرت قیس، حضرت کلاب، حضرت مرۂ حضرت کعب، حضرت لوی، حضرت غالب، حضرت مھر، حضرت مالک، حضرت نضر، حضرت کنانۂ حضرت خزیمۂ حضرت مدرکۂ حضرت الیاس، حضرت مضر، حضرت نزار، حضرت معد اور حضرت عدنان۔

حضرت عدنان سے اوپر حضرت ابراھیم تک اور حضرت ابراھیم خلیل سے حضرت آدم صفی اللہ تک کی ترتیب کے بارے میں اختلاف ھے، اس سلسلے میں پیغمبر اسلام کی روایت بھی بیان کی گئی ھے۔

اذا بلغ نسبی الیٰ عدنان فامسکوا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next