عهد جاهليت ميں عورتوں کا مرتبه



·         Û²Û” مال Ùˆ دولت کا ھر سال پانچواں حصہ (خمس) راہ خدا میں خرچ کرنا۔

·         Û³Û” چاہ زمزم کا ”سقایة الحاج“ نام رکھنا۔

·         Û´Û” قتل Ú©Û’ بدلے سو اونٹ بطور خوں بھا ادا کرنا۔

·         ÛµÛ” کعبہ Ú©Û’ گرد سات مرتبہ طواف کرنا۔

·         تاریخ Ú©ÛŒ کتابوں میں ان Ú©ÛŒ قائم کردہ دیگر روایات کا بھی ذکر ملتا Ú¾Û’ØŒ ان میں سے چند یہ ھیں۔ منت مان لینے Ú©Û’ بعد اسے پورا کرنا، چور کا ھاتہ کاٹنا، لڑکیوں Ú©Û’ قتل Ú©ÛŒ ممانعت اور مذمت، شراب Ùˆ زنا Ú©Ùˆ حرام قرار دینے کا Ø­Ú©Ù… جاری کرنا اور برھنہ ھوکر کعبہ کا طواف نہ کرنا وغیرہ۔ Û” Û”

واقعہ عام الفیل

حضرت عبد المطلب کے عھد میں جو اھم واقعات رونما ھوئے ان میں سے ایک واقعہ ”عام الفیل“تھا اس واقعے کا خلاصہ یہ ھے کہ یمن کے حکمران ابرھہ نے اس ملک پر اپنا تسلط برقرار کرنے کے بعد یہ محسوس کیا کہ اس کی حکومت کے گرد و نواح میں آباد عرب کی خاص توجہ کعبہ پر مرکوز ھے اور وہ ھر سال کثیر تعداد میں اس کی زیارت کے لئے جاتے ھیں۔

اس نے سوچا کہ عربوں کا یہ عمل اس کے نیز ان حبشی لوگوں کے لئے جو یمن اور جزیرہ نما عرب کے دیگر مقامات پر آباد ھیں کوئی مصیبت پیدا نہ کردے، چنانچہ اس نے یمن میں ”قلیس“ نام کا بھت بڑا گِرجا تیار کیا اور تمام لوگوں کو وھاں آنے کی دعوت دی تاکہ کعبہ جانے کے بجائے لوگ اس کے بنائے ھوئے کلیسا میں زیارت کی غرض سے آئیں۔ اس کے اس اقدام کو لوگوں نے ناپسند ھی نھیں کیا بلکہ بعض نے تو اس کے کلیسا کی بے حرمتی بھی کی۔

لوگوں کے اس رویہ سے ابرھہ کو سخت طیش آگیا اور اس نے فیصلہ کیا کہ اس جرم کی پاداش میں کعبہ کا وجود ھی ختم کردے گا۔ اس مقصد کے تحت اس نے عظیم لشکر تیار کیا جس میں جنگجو ھاتھی پیش پیش تھے، چنانچہ پورے جنگی ساز و سامان سے لیس ھوکر وہ مکہ کی جانب روانہ ھوا، سردار قریش حضرت عبد المطلب اور دیگر اھل شھر کو جب ابرھہ کے ارادے کا علم ھوا تو انھوں نے شھر خالی کردیا اور نتیجہ کا انتطار کرنے لگے۔

جنگی ساز و سامان سے لیس اور طاقت کے نشہ میں چور جب ابرھہ کا لشکر کعبہ کی طرف بڑھا تو ابابیل جیسے پرندوں کے جھنڈ کے جھنڈ اپنی منقاروں اور پنجوں میں کنکریاں لے کر اس کے لشکر پر چھا گئے اور انھیں ان پر برسانا شروع کردیا، جس کی وجہ سے ان کے جسم ایسے چور چور ھوگئے جیسے چبایا ھوا بھوسا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next