۲۔ شراب خورکی حداورحضرت عمرکی خلاف ورزی!!



حضرت عمر نے ایک مرتبہ اس بچہ کی دیت کے بارے میں لوگوں سے مشورہ کیا جو شکم مادر سے ساقط کر دیا جائے ، اس وقت مغیرہ بن شعبہ نے کھا: میں رسول(ص) کی خدمت بابرکت میں ایک مرتبہ حا ضر تھا کہ رسول(ص) نے سقط جنین کے بارے میں ایک غلام کی قیمت یا ایک کنیز کی قیمت ادا کرنے کا حکم دیا، عمر نے کھا :اے مغیرہ اپنی رائے پر شاھد پیش کرو، اس وقت مغیرہ کی بات کی گواھی محمد بن مسلمہ نے دی۔

عرض موٴلف

قارئین ِ محترم !صحیحین کی روایت کے اعتبار سے مذکورہ حکم ان احکام میں سے ایک ھیجن کو خلیفہ صاحب نے مشورہ سے حا صل کیا اور حضرت عمر نے صرف مغیرہ بن شعبہ کی گواھی پر بات کو تسلیم کر لیا ،لیکن مایہٴ افسوس یہ ھے کہ وہ مغیرہ جو ظالم ترین اور زناکار ترین لوگوں میں سے شمار کیا جاتا تھا ، اس کی بات کو آپ نے تسلیم کر کے ایک اسلامی حکم کوجاری فرمایا!! اس سے زیادہ خلیفہ صاحب کی نا اھلی اور کیا ھو سکتی ھے ؟!

۴۔حضرت عمر اور حکم استیذان!!

 â€¦â€ سمعت عن ابی سعیدالخدری؛یقول:کنت جالساًبا لمدینة فی مجلس الانصار، فاتانا ابو موسیٰ فزعاًاو مذعوراً،قلنا ما شاٴ Ù†Ú© ؟قال ان عمرارسل اليَّ ان آتیہ،فاتیت با بہ فسلمت ثلاثاً فلم یرد عليَّ،فرجعت،فقال:ما منعک ان تاتینا؟ فقلت انی اتیتک فسلمت علی بابک ثلاثاًفلم یردوا علی، فرجعت، Ùˆ قد قال رسول(ص)الله :اذا استاٴذن احدکم فلم یوذن لہ فلیرجع ،فقال عمر: اقم علیہ البینة والا اوجعتک ،فقال ابی بن کعب: لا یقوم معہ الا اصغر القوم، قال ابو سعید: قلت: انا اصغرالقوم، قال: فاذھب بہ“[88]

ابو سعید کھتے ھیں :

 Ø§ÛŒÚ© مرتبہ میں مدینہ میں انصار Ú©ÛŒ مجلس میں بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک ابوموسی اشعری اضطراب Ùˆ پریشانی Ú©ÛŒ حا لت میں وارد مجلس ہوئے ØŒ میں  Ù†Û’ اضطراب Ú© ا سبب پوچھا :تو ابوموسی Ù†Û’ کھا : مجھے عمر Ù†Û’ بلایا تھا ،لیکن جب میں ان Ú©Û’ گھر گیا ان Ú©Û’ دروازے پر میں Ù†Û’ تین مرتبہ سلام کر Ú©Û’ وارد ہونے Ú©ÛŒ اجازت چاھی، مگرجب کسی نیجواب نھیں  Ø¯ÛŒØ§ تو میں پلٹ آیا ،لیکن بعد میں جب عمر Ù†Û’ مجھے دیکھا تو کھا: میں Ù†Û’ تجھے بلایا تھا کیوں نہ آیا؟ میں Ù†Û’ سارا واقعہ کہہ سنایا اور کھا: رسول (ص)Ù†Û’ Ú†ÙˆÚº کہ فرمایا Ú¾Û’ :

 Ø§Ú¯Ø±ØªÛŒÙ† مرتبہ تک کوئی جواب نہ دے تو پلٹ جانا چاھیئے ØŒ عمر Ù†Û’ اس بات Ú©Ùˆ جب سنا تو کھا :قسم خدا Ú©ÛŒ اگر تونے اس بات پر کسی Ú©Ùˆ گواہ پیش نہ کیا تو سخت سزادوں گا۔ ابوسعید کھتے ھیں : میں اس مجلس میں سب سے چھوٹا تھا اور ابی بن کعب Ù†Û’ کھا : اس مجلس Ú© ا سب سے چھوٹا اس بات Ú©ÛŒ گواھی دے گا ØŒ میں Ù†Û’ کھا : میں  سب سے چھوٹا ہوں ،چنانچہ میں Ù†Û’ ابی بن کعب Ú©ÛŒ رائے سے ابو موسیٰ Ú©ÛŒ گواھی دی۔

عرض موٴلف

مسلم نے اس مطلب کو ”باب الاستیذان“ میں مختلف اسناد و مضامین کے ساتھ نو (۹) حدیثیوں کے ضمن میں نقل کیا ھے،چنانچہ جب حضرت عمر پر یہ بات واضح و ثابت ہوگئی کہ وہ اس سادہ حکم کے بارے میں نابلد ھیں ،تو وہ اپنی بوریت ختم کرنے کیلئے ایک حدیث کے مطابق اس طرح توجیہہ کرتے ہوئے بولے:

ممکن ھے کہ رسول اسلام(ص) کا یہ حکم میرے اوپر اس لئے پوشیدہ رھا ھو کہ میں اکثر بازار میں خرید و فروخت کرتا رھتا تھا ، لہٰذاخرید و فروخت نے مجھے اس حکم رسول(ص) کیجاننے سے قاصر رکھا:

”خفی علی ھٰذا من امررسول(ص)الله  الھانی عنہ الصفق بالاسواق“!![89]

صحیح مسلم کی ایک اور حدیث میں اس طرح آ یا ھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next