۲۔ شراب خورکی حداورحضرت عمرکی خلاف ورزی!!



Û¸ Û”  زیوراتِ کعبہ اورحضرت عمرکی بدنیتی!!

…”عن ابی وائل ؛قال: جلست الی شیبة فی ھٰذاالمسجد، قال: جلس الی عمر فی مجلسک ھٰذا،فقال:ھممت ان لاادع فیھا صفراء ولابیضاء الاقسمتھابین المسلمین،قلت:ماانت بفاعل،قال لم؟ قلت:لم  یفعلہ صاحباک، قال ھما المرء ان یقتدی بھما“ [102] 

 Ø§Ù…ام بخاری Ù†Û’ ابو وائل سے نقل کیا Ú¾Û’:

ایک روز میں مسجد الحرام میں شیبہ Ú©Û’ پاس بیٹھا ہواتھا، تو مجھ سے شیبہ Ù†Û’ کھا: ایک روز میں اور عمر اسی جگہ بیٹھے تھے توعمر Ù†Û’ کھا : میرا ارادہ Ú¾Û’ کہ خانہٴ کعبہ پرجتنابھی سونا چاندی Ú¾Û’ سب Ú©Ùˆ اترواکر مسلمانوں Ú©Û’ درمیان تقسیم کر دوں؟ میں Ù†Û’ عمر سے کھا : آپ اس کام Ú©Ùˆ نھیں  Ú©Ø±Ø³Ú©ØªÛ’ØŒ حضرت عمر Ù†Û’ کھا کیوں نھیں  Ú©Ø±Ø³Ú©ØªØ§ØŸ میں Ù†Û’ کھا: Ú†ÙˆÚº کہ حضرت رسول(ص) اسلام Ùˆ حضرت ابوبکر Ù†Û’ ایسا کام نھیں  Ú©ÛŒØ§ØŒ عمر Ù†Û’ کھا: صحیح Ú¾Û’ وہ لوگ کامل مرد تھے لہٰذا ان Ú©ÛŒ پیروی کرنا بھتر Ú¾Û’Û”

عرض موٴلف

 Ø¨Ø®Ø§Ø±ÛŒ Ù†Û’ اس روایت Ú©Ùˆ صحیح بخاری میں Ú©Ú†Ú¾ الفاظ Ú©Û’ ردوبدل Ú©Û’ ساتھ دو جگہ نقل کیا ھے،لیکن کتب تواریخ کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا Ú¾Û’ کہ حضرت عمر Ù†Û’ یہ ارادہ ایک دفعہ نھیں بلکہ کئی دفعہ کیا ،مگر مسلمانوںاور رسول (ص)Ú©Û’ معزز صحابہ Ú©ÛŒ مخالفت Ú©ÛŒ وجہ سے اس کام Ú©Û’ انجام دینے سے باز رھے ،ایک دفعہ شیبہ Ù†Û’ باز رکھااوردوسری دفعہ مولا علی (ع) سے مشورہ کیا تو حضرت(ع) Ù†Û’ محکم دلائل Ú©Û’ ساتھ ان Ú©Ùˆ قانع کیا اور انھیں اس کام Ú©Û’ انجام دینے سے منصرف کردیاْ۔

 Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û اس واقعہ Ú©Ùˆ خود مولا علی (ع) Ù†Û’ نہج البلاغہ میں بیان فرمایا Ú¾Û’:

 â€ جب کعبہ Ú©Û’ سونے چاندی Ú©ÛŒ کثرت کولوگوں Ù†Û’ عمر سے بیان کیا اور ان Ú©Ùˆ مشورہ دیا کہ اگر یہ سونا چاندی مسلمانوں Ú©Û’ اوپر جنگ Ú©Û’ وسائل فراھم کرنے پر خرچ کردیا جائے تواس کا زیادہ فائدہ حا صل Ú¾Ùˆ سکتا Ú¾Û’ØŒ کیونکہ خانہ Ù´ کعبہ Ú©Ùˆ سونے چاندی Ú©ÛŒ کیا ضرورت ØŸ! لہٰذا عمر Ù†Û’ مصمم ارادہ کرلیا کہ اس بارے میں اقدام کیا جائے، لیکن جب حضرت امیر الموٴ منین (ع) سے دریافت کیاتو آپ Ù†Û’ فرمایا:

”ان ہٰذاالقرآن انزل علی النَّبِی صلَّی الله علیہ وآلہ وسلم والاموال اربعة: اموال المسلمین فقسمھا بین الورثة فی الفرائض،والفیٴ فقسمہ علی مستحقیہ، والخمس فوضعہ الله  حیث جعلھا،والصدقات فجعلھا الله  حیث جعلھا…“

جس وقت قرآن مجید رسول اسلام(ص) پر نازل ہوا تو مال Ùˆ ثروت Ú©ÛŒ چار قس میں  تھیں  Ø§ÙˆØ±Ø±Ø³ÙˆÙ„ اسلام(ص) Ù†Û’ ان چار قسموں میں سے ھر ایک کا Ø­Ú©Ù… بیان فرما دیا تھا۔

Û±Û”  مسلمانوں کا وہ مال جو ارث میں رہ جائے: اس Ú©Ùˆ ورثاء میں تقسیم کیا جائے۔

Û²Û”  مال غنیمت:ان لوگوں میں تقسیم کیا جائیجو استحقاق رکھتے ھیں Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next