توبه کرنے والوں کے واقعات



اس نے کهـا: وائے هـو مجهـ پر،ارے ميں هـي تو”شعوانہ “هـوں، افسوس کہ ميں کس قدر گناهـوں سے آلودہ هـوں کہ لوگوں نے مجهـے گناهـگار کي ضرب المثل بناديا هـے!!

اے واعظ! ميںتوبہ کرتي هـوں اور اس کے بعدکوئي گناہ نہ کروں گي، اور اپنے دامن کو گناهـوں سے بچاؤں گي اورگناهـگاروں کي محفل ميں قدم نهـيں رکهـوں گي-

واعظ نے کهـا: خداوندعالم تيري نسبت بهـي”ارحم الراحمين“ هـے-

واقعاً شعوانہ نے توبہ کرلي، عبادت و بندگي ميں مشغول هـوگئي،گناهـوں سے پيدا هـوئے گوشت کو پگهـلاديا، سوز جگر، اور دل کي تڑپ سے آہ وبکاکرتي تهـي : هـائے ! يہ ميري دنيا هـے، تو آخرت کا کيا عالم هـوگا، ليکن اس نے اپنے دل ميں ايک آواز کا احساس کيا: خدا کي عبادت ميں مشغول رہ، تب آخرت ميں ديکهـنا کيا هـوتا هـے-

ميدان جنگ ميں توبہ

”نصر بن مزاحم“ کتاب واقعہ صفين ميں نقل کرتے هـيں: هـاشم مرقال کهـتے هـيں: جنگ صفين ميں حضرت علي عليہ السلام کي نصرت کے لئے چند قاريان قرآن شريک تهـے، معاويہ کي طرف سے طائفہ ”غسّان“ کا ايک جوان ميدان ميں آيا، اس نے رجز پڑهـا اور حضرت علي عليہ السلام کي شان ميں جسارت کرتے هـوئے مقابلہ کے لئے للکارا، مجهـے بهـت زيادہ غصہ آيا کہ معاويہ کے غلط پروپيگنڈے نے اس طرح لوگوں کو گمراہ کررکهـا هـے، واقعاً ميرا دل کباب هـوگيا، ميں نے ميدان کا رخ کيا، اور اس غافل جوان سے کهـا: اے جوان! جو کچهـ بهـي تمهـاري زبان سے نکلتا هـے، خدا کي بارگاہ ميں اس کا حساب و کتاب هـوگا، اگر خداوندعالم نے تجهـ سے پوچهـ ليا :

 Ø¹Ù„ÙŠ بن ابي طالب سے کيوں جنگ Ú©ÙŠ ØŸ تو کيا جواب دے گا؟

چنانچہ اس جوان نے کهـا:

 Ù…ÙŠÚº خدا Ú©ÙŠ بارگاہ ميں حجت شرعي رکهـتا هـو کيونکہ ميري تم سے جنگ علي بن ابي طالب Ú©Û’ بے نمازي هـونے Ú©ÙŠ وجہ سے هـے!

هـاشم مرقال کهـتے هـيں: ميں نے اس کے سامنے حقيقت بيان کي،معاويہ کي مکاري اور چال بازيوں کو واضح کيا- جيسے هـي اس نے يہ سب کچهـ سنا، اس نے خدا کي بارگاہ ميں استغفار کي، اور توبہ کي، اور حق کا دفاع کرنے کے لئے معاويہ کے لشکر سے جنگ کے لئے نکل گيا-

ايک يهـودي نو جوان کي توبہ

حضرت امام باقر عليہ السلام فرماتے هـيں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next