ابن سعود کا حجاز پر حملہ



[11] مرحوم علامہ عاملی Ú©Û’ نظریہ Ú©Û’ مطابق وھابیوں Ú©Ùˆ اس بات کا ڈر تھا کہ عالم اسلام ان Ú©Û’ مقابلہ Ú©Û’ لئے اٹھ کھڑا هوگااور اگر یہ ڈر نہ هوتا تو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ قبر مطھر Ú©Ùˆ بھی مسمار کرنے میں بھی کوئی Ú©Ù…ÛŒ نہ کرتے۔ جابری انصاری اپنی کتاب تاریخ اصفھان (ص Û³Û¹Û²) میں Û±Û³Û´Û³Ú¾ Ú©Û’ واقعات Ú©Û’ ضمن میں وھابیوں Ú©Û’ حجاز میںقبور Ú©Û’ ویران کرنے Ú©Û’ بارے میں کھتے ھیں کہ حاج امین السلطنہ Ù†Û’  Û±Û³Û±Û²Ú¾ میں (ائمہ بقیع   علیهم السلام Ú©ÛŒ لوھے Ú©ÛŒ ضریح) Ú©Ùˆ اصفھان میں بنوایا یہ ضریح دوسال میں تیار هوئی ØŒ اور جب وھابی لوگ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ قبر Ú©Ùˆ منہدم کرنے Ú©Û’ لئے Ø¢Ú¯Û’ بڑھے تو ان میں سے کسی Ù†Û’ یہ آیت Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ:<  یَا اَیُّها الَّذِیْنَ آمَنُوْا لاٰ تَدْخُلُوا بُیُوْتَ النَّبِی۔> (اے ایمان لانے والوں خبر دار پیغمبر Ú©Û’ گھروں میں  بغیر اجازت داخل نہ هو )(سورہ احزاب آیت ÛµÛ³) یہ آیت سن کر انھوں Ù†Û’ اس جسارت سے صرف نظر کرلی۔

[12] کشف الارتیاب ص ۶۰، ایران کے نمائندے موضوع کی تحقیق کے لئے حجاز گئے ، یہ حضرات مصر میں ایران کے سفیر اور شام میں ایران کے سفیر کی صدرات میں حجاز گئے۔ (کشف الارتیاب ص ۶۵)

اس حادثہ کی اطلاع ایران کے لوگوں کو ماہ صفر ۱۳۴۳ھ کے شروع میں پهونچی، اور مشهور یہ هوگیا کہ پیغمبر اکرم کے روضہ اقدس پر بھی توپوں سے گولیاں چلائی گئیں، اس خبر کے پهونچتے ھی علماء کی موافقت سے ۱۶ صفر کو تعطیل اور عزائے عمومی کا اعلان کردیا گیا، (اقتباس از تاریخ بیست سالہ ایران، تالیف آقای حسین مکی ج۳ ص۳۶۵۔

قارئین کرام توجہ فرمائیں کہ یھاں پر صفر ۱۳۴۳ھ کے شروع کی تاریخ میں ایران کے لوگوں کو اس واقعہ کی خبر ملنا اورصلاح الدین مختار کی بتائی هوئی تاریخ ۱۹ جمادی الاول۱۳۴۴ھ میں تضاد پا یا جاتا ھے مگر یہ کہ قبور کی ویرانی( امیر علی مدینہ میں طرفدار سردار لشکر کے) مدینہ سپرد کرنے سے پھلے مانی جائے جو بھت بعید دکھائی دیتی ھے)۔

 Ø­Ù‚یر(مولف کتاب ہذا) کا جس وقت بچپن تھا اور سات یا آٹھ سال Ú©ÛŒ عمر هوگی ،ھمیںخوب اچھی طرح یاد Ú¾Û’ کہ Ú¾Ù… اپنے والد سے ملنے Ú©Û’ لئے مدرسہ فیضہ (قم) گئے تھے، کیا دیکھا کہ شھر Ú©Û’ ھر محلہ سے ماتمی جلوس Ú†Ù„Û’ آرھے ھیں اور اس وقت جو نعرے لگائے جارھے تھے وہ قبر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ ویرانی Ú©Û’ خلاف تھے۔

[13] ” قران “ ایران میںقاچاریہ حکومت کا پیسہ تھا جو چاندی کا هوتا تھا اور اس کا وزن Û²Û´  چنوں Ú©Û’ برابر هوتا تھا، اور” شاھی“قاجاریہ حکومت Ú©Û’ زمانہ میں ÛµÛ° دینار Ú©Û’ برابر هوتا تھا۔(مترجم)

[14] سفر نامہ فراھانی، ص ۲۸۱ ۔

[15] ہدایة السبیل ص ۱۲۷۔

[16] تحفة الحرمین ص ۲۲۷۔

[17] مرآة الحرمین جلد اول ص Û´Û²Û¶Û”         



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next