اسلام میں انفاق کی اہمیت



خداوندعالم ارشاد فرماتا ہے:

< آمِنُوْابِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہ وَاَنْفِقُوْا مِمَّاجَعَلَکُمْ مُسْتَخْلَفِیْنَ فِیْہِ فَالَّذِیْنَ آمَنُوْا مِنْکُمْ وَ اَنْفَقُوْ لَہُمْ اَجْرٌ کَبِیْرٌ> ( سورئہ حدید آیت /۷)

تم لوگ اللہ اور رسول پر ایمان لے آؤ اور اس مال میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں اپنا نائب قرار دیا ہے تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے راہ خدا میں خرچ کیا ان کے لئے اجر عظیم ہے ۔

وضاحت

ایمان اورانفاق دو عظیم سرمائے

مذکورہ بالا آیت تمام انسانوں کو اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان اور راہ خدامیں انفاق کی دعوت دے رہی ہے ۔

ارشاد ہوتا ہے :خدا اوراس کے رسول پر ایمان لے آؤ۔ (آمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہ)

یہ دعوت ایمان اور انفاق ایک عمومی دعوت ہے جو تمام انسانوں کو دی جا رہیہے ۔ صاحبان ایمان کو راسخ اور کامل ایمان کی دعوت دی جا رہی ہے اور غیرمومنین (کفار و مشرکین-)کو ایمان لانے کی دعوت دی جا رہی ہے ایسی دعوت جو دلیل کے ساتھ ہے اور اس کی دلیل اس سے قبل کی آیات توحیدی میںذکر کی جا چکی ہے ۔

اس کے بعد ایمان کے ایک اہم اثر ”راہ خدا میں انفاق“ کی دعوت دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے :اس مال میں سے خدا کی راہ میں خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں اپنا نائب قرار دیا ہے ۔

یہ پروردگار کی عطا کردہ نعمتیںجو انسان کے اختیار میں ہیں ان میں ایثار، فداکاری اور انفاق کی دعوت ہے اور پروردگار نے اس دعوت کو ایک اہم نکتہ سے جوڑ دیا ہے جس کو فراموش نہیں کرنا چاہئے ۔وہ یہ کہ اصل میں مالک حقیقی خداوندعالم ہے اور یہ مال ودولت امانت کے طور پر کچھ دنوں کے لئے تمہارے حوالے کئے گئے ہیںویسے ہی جیسے تم سے پہلے دوسروں کے اختیار میں تھے اور آئندہ بھی دوسروں کے ہاتھ میں چلے جائیں گے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next