خدا کے صفات



دوسرے :ہر مرکب علت کا محتاج ہوتا ہے یہاں تک کہ اس کے اجزائے ترکیبیہ ملیں اور اس کو تشکیل دیں، پھر علت آکر اس کو وجود میں لائے اگر خدا ایسا ہے تو اس کو اپنے وجود میں علت اور اجزائے ترکیبیہ کا محتاج ہونا لازم آئے گا ، لہٰذا جو ذات ناقص اور اپنے وجود میں علت کی محتاج ہو، وہ واجب الوجود خدا نہیں ہو سکتی ۔

 (Û²) خدا جسم نہیں رکھتا : اجزا سے مرکب چیز Ú©Ùˆ جسم کہتے ہیں ØŒ اور اوپر بیان ہوا کہ خدا مرکب نہیں ہے ØŒ لہذا وہ جسم بھی نہیں رکھتا ہے Û”

دوسرے : ہر جسم کے لئے ایک جگہ و مکان کا ہونا ضروری ہے ، اور بغیر مکان کے جسم نہیں رہ سکتا، جب کہ خداوند عالم خود مکان کو پیدا کرنے والا ہے اس کا ضرورتمند و محتاج نہیں ہے اگر خدا جسم رکھے اور مکان کا محتاج ہو تو وہ خدا واجب الوجود نہیں ہو سکتا ہے ۔

(3)  Ø®Ø¯Ø§ مرئی نہیں : خدا دکھائی نہیں دے سکتا ہے ØŒ یعنی اس Ú©Ùˆ آنکھ Ú©Û’ ذریعہ کوئی دیکھنا چاہے تو ممکن نہیں، اس لئے کہ دکھائی وہ چیز دیتی ہے جو جسم رکھے اور خدا جسم نہیں رکھتا ہے لہذا اس Ú©Ùˆ نہیں دیکھا جا سکتا Û”

(4) خدا جاہل نہیں ہے : جیسا کہ صفات ثبوتیہ میں بیان ہوا ، خدا ہر چیز کا عالم ہے، اور اس کے علم کے لئے کسی طرح کی قید و شرط و حد بندی نہیں ہے ، اور جہالت و نادانی عیب و نقص ہے اور خداوند عالم وجود مطلق عیب و نقص سے پاک ہے۔

 (Ûµ) خدا عاجز Ùˆ مجبور نھیں : Ù¾Ú¾Ù„Û’ بھی صفات ثبوتیہ میں گذر چکا Ú¾Û’ کہ خدا ھر کام Ú©Û’ کرنے پر قادر اور کسی بھی ممکن کام پر مجبور Ùˆ عاجز نھیں Ú¾Û’ اور اس Ú©ÛŒ قدرت Ú©Û’ لئے کسی طرح Ú©ÛŒ کوئی مجبوری نھیں Ú¾Û’ اسلئے کہ عاجزی Ùˆ مجبوری نقص Ú¾Û’ اور خدا Ú©ÛŒ ذات تمام نقائص سے مبراو منزہ Ú¾Û’Û”

            (Û¶) خدا کیلئے محل حوادث نھیں : خداوند عالم Ú©ÛŒ ذات میں کسی طرح Ú©ÛŒ تبدیلی Ùˆ تغییر ممکن نھیں Ú¾Û’ جیسے کمزوری ØŒ پیری ،جوانی اس میں نھیں پائی جاتی Ú¾Û’ ØŒ اس Ú©Ùˆ بھوک ،پیاس، غفلت اور نیند نیز خستگی وغیرہ کا احساس نھیں ھوتا ØŒ اسلئے یہ تمام چیزیں جسم Ùˆ مادہ Ú©Û’ لئے ضروری ھیں اور Ù¾Ú¾Ù„Û’ گذر چکا Ú¾Û’ کہ خدا جسم Ùˆ جسمانیات سے پاک Ú¾Û’ لہٰذا خدا Ú©ÛŒ ذات محل حوادث یعنی تغیر Ùˆ تبدیلی Ú©ÛŒ حامل نھیں Ú¾Û’ Û”

            (Û·) خدا کا شریک نھیں : اس مطلب Ú©ÛŒ دلیلیں توحید Ú©ÛŒ بحث میں ذکر Ú©ÛŒ جائیں Ú¯ÛŒ Û”

            (Û¸) خدا مکان نھیں رکھتا : خدا وند عالم کسی جگہ پر مستقر نھیں Ú¾Û’ نہ زمین میں اور نہ Ú¾ÛŒ آسمان میں کیونکہ وہ جسم نھیں رکھتا، اس لئے مکان کا محتاج نھیں Ú¾Û’ Û”

            خدا Ù†Û’ مکان Ú©Ùˆ پیدا کیا،اور خود ان مکانات سے افضل Ùˆ برتر،نیز تمام موجودات پر احاطہ کئے ھوئے Ú¾Û’ ØŒ کوئی جگہ اس Ú©Û’ وجود Ú©Ùˆ نھیں گھیر سکتی وہ تمام جگہ اور ھر چیز پر تسلط رکھتا Ú¾Û’ ØŒ اس کا ھر گز یہ مفھوم نھیں ھوتا کہ اس کا اتنا بڑا جسم Ú¾Û’ØŒ جو اس طرف سے Ù„Û’ کر اس طرف تک پورا گھیرے ھوئے Ú¾Û’ ØŒ بلکہ اس کا وجود، وجود مطلق Ú¾Û’ یعنی اس میں جسم Ùˆ جسمانیات کا گذر نھیں Ú¾Û’ ØŒ اور نہ اس Ú©Û’ لئے کوئی قید Ùˆ شرط (یہاں رھے یا اس وقت وہاں رھے ) پائی جاتی Ú¾Û’ لہذا کسی جگہ کا وہ پابند نھیں تمام موجودات پر احاطہ رکھتا Ú¾Û’ ØŒ کوئی چیز اس Ú©Û’ دست قدرت سے خارج نھیں Ú¾Û’ ØŒ لہذا اس Ú©Û’ لئے یہاں اور وہاں کھنا درست نھیں Ú¾Û’ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next