خدا کے صفات



                       

عدل

            خداوند عالم عادل Ú¾Û’ یعنی کسی پر ظلم نھیں کرتا اور اس سے کوئی بُرا کام صادر نھیں ھوتا Ú¾Û’ بلکہ اس Ú©Û’ تمام کام میں حکمت اور مصلحت پائی جاتی Ú¾Û’ اچھے کام کرنے والوں Ú©Ùˆ بھترین جزا دے گا کسی چیز میں جھوٹ اور وعدہ خلافی نھیں کرتا Ú¾Û’ ØŒ کسی Ú©Ùˆ بے گناہ اور بے قصور جھنم میں نھیں ڈالے گا ØŒ اس مطلب پر دو دلیل پیش خدمت Ú¾Û’ Û”

پھلی دلیل :

            جو شخص ظلم کرتا Ú¾Û’ یا برے کام Ú©Ùˆ انجام دیتا Ú¾Û’ اس Ú©ÛŒ صرف تین صورتیں پائی جاتی ھیں [7] یا وہ اس کام Ú©ÛŒ اچھائی اور برائی سے واقف نھیں Ú¾Û’ اس وجہ سے ظلم Ùˆ زیادتی انجام دیتا Ú¾Û’ [8] یاوہ اس کام Ú©ÛŒ اچھائی اور برائی سے واقف Ùˆ آگاہ Ú¾Û’ لیکن جو چیزیں دوسروں Ú©Û’ ہاتھوں میں دیکھتا Ú¾Û’ چونکہ اس Ú©Û’ پاس وہ Ø´ÛŒ نھیں ھوتی اس لئے اس Ú©Ùˆ لینے Ú©Û’ لئے ان پر ظلم کرتا Ú¾Û’ تا کہ ان Ú©Û’ اموال Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر فائدہ اٹھائے اپنے عیب Ùˆ نقص (Ú©Ù…ÛŒ) Ú©Ùˆ پورا کرے اس کا مطلب یہ Ú¾Û’ کہ اپنے کام کرنے والوں (کارگروں) پر ستم کرتا Ú¾Û’ اور ان Ú©Û’ حقوق Ú©Ùˆ ضائع Ùˆ برباد کرتا Ú¾Û’ اور خود قوی Ú¾Û’ اس لئے کمزوروں اور مجبوروں پر ظلم کرتا Ú¾Û’ ØŒ اور ان Ú©Û’ اموال Ùˆ اسباب سے چاھتا Ú¾Û’ کہ اپنی Ú©Ù…ÛŒ Ú©Ùˆ برطرف اور اپنے نقص Ú©Ùˆ پورا کرے [9] یا ظلم Ùˆ زیادتی سے آگاھی رکھتا Ú¾Û’ اس Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ ضرورت بھی نھیں Ú¾Û’ ØŒ بلکہ انتقام اور بدلہ یا Ù„Ú¾Ùˆ Ùˆ لعب Ú©Û’ لئے ایسا کام انجام دیتا Ú¾Û’Û”

            عموما ًھر ظلم Ùˆ ستم کرنے والے انھیں اسباب Ú©ÛŒ وجہ سے ان کاموں Ú©Û’ مرتکب ھوتے ھیں ØŒ لیکن خداوند عالم Ú©ÛŒ ذات اس سے منزہ اور پاکیزہ Ú¾Û’ ØŒ وہ ظلم Ùˆ ستم نھیں کرتا اس لئے کہ جہالت Ùˆ نادانی اس Ú©Û’ لئے قابل تصور نھیں Ú¾Û’ØŒ اور وہ تمام چیزوں Ú©ÛŒ اچھائی اور برائی Ú©ÛŒ مصلحتوں سے خوب واقف Ú¾Û’ وہ ھر چیز سے مطلقا بے نیاز Ú¾Û’ ØŒ اس Ú©Ùˆ کسی کام اور کسی چیز Ú©ÛŒ ضرورت Ùˆ حاجت نھیں Ú¾Û’ ØŒ اس سے لغو Ùˆ بےھودہ کام بھی صادر نھیں ھوتا اس لئے کہ وہ حکیم Ú¾Û’ در نتیجہ اس Ú©Û’ پاس صرف عدالت Ú¾ÛŒ عدالت موجود Ú¾Û’ ظلم Ùˆ ستم کا شائبہ بھی نھیں پایا جاتا Ú¾Û’ Û”

دوسری دلیل :

             Ú¾Ù…اری عقل، ظلم Ùˆ ستم Ú©Ùˆ ناپسند اور برا کھتی Ú¾Û’ اور تمام عقلمندوں کا بھی اس پر اتفاق Ú¾Û’ کہ خداوند عالم Ù†Û’ اپنے بھیجے ھوئے انبیاء Ú©Ùˆ بھی لوگوں پر ظلم Ùˆ ستم نیز برے کاموں Ú©Û’ انجام دینے سے منع فرمایا Ú¾Û’ ØŒ اس بنا پر کیسے Ú¾Ùˆ سکتا Ú¾Û’ کہ جس چیز Ú©Ùˆ تمام عقلمندافراد برا اور ناپسند کریں اور خدا اپنے بھیجے ھوئے خاص بندوں Ú©Ùˆ ان کاموں سے منع کرے اور خود ان غلط کاموں Ú©Ùˆ انجام دے ØŸ!

            البتہ سماج اور معاشرے میں دیکھنے Ú©Ùˆ ملتا Ú¾Û’ کہ تمام لوگ ھر جھت سے برابر نھیں ھیں، بلکہ بعض ان میں فقیر اور بعض غنی ØŒ بد صورت Ùˆ خوبصورت ØŒ خوش فھم Ùˆ نا فھم ØŒ سلامت Ùˆ بیمار وغیرہ ان Ú©Û’ درمیان فرق پایا جاتا Ú¾Û’ Û”

             Ø¨Ø¹Ø¶ اشخاص پریشانیوں میں مبتلا رھتے ھیں یہ تمام Ú©ÛŒ تمام چیزیں بعض اسباب اور علتوں Ú©ÛŒ بنا پر انسان Ú©Û’ اوپر عارض ھوتی ھیں جس سے فرار اور چھٹکارا ممکن Ú¾Û’ ØŒ کبھی یہ اسباب طبعی علتوں Ú©ÛŒ بنیاد پر اور کبھی خود انسان ان میں دخالت رکھتا Ú¾Û’ لیکن ان تمام چیزوں Ú©Û’ باوجود خدا Ú©Û’ فیض کا دروازہ کھلا ھوا Ú¾Û’ اور ھر شخص اپنی استعداد Ùˆ استطاعت Ú©Û’ مطابق اس سے فیض حاصل کرتا Ú¾Û’ خداوند عالم کسی بھی شخص Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ قدرت Ùˆ طاقت سے زیادہ تکلیف Ùˆ ذمہ داری نھیں دیتا ØŒ انسان Ú©ÛŒ کوشش اور محنت کبھی رائگاں نھیں ھوتی ØŒ ھر فرد بشر Ú©ÛŒ ترقی Ú©Û’ لئے تمام حالات Ùˆ شرائط میں راستے Ú©Ú¾Ù„Û’ ھوئے ھیں Û”

 

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next