شیعوں کی علمی میراث



[35] آیة اللہ ابراھیم جنّاتی معتقد ھیں کہ ابتدائے اسلام سے اب تک فقہ شیعہ آٹھ دور گذار چکی ھے :

<Û±> اجتھاد Ú©ÛŒ ابتدا رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ú©ÛŒ ھجرت سے  Û±Û±Ú¾   تک ھوتی Ú¾Û’ Û”

<۲>تمھیدی دور یا اجتھادی مقدمات کا دور رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رحلت سے غیبت صغریٰ تک ھے

<۳> اصول قوانین کی تدوین یا مشترک عناصر اجتھادی کی تدوین کا دور جو ابن ابی عقیل ۳۲۹ھ سے شروع ھوتا ھے اور شیخ طوسی ۴۶۰ھ پر ختم ھوتا ھے ۔

<۴> اجتھاد کے مشترک عناصر کے یاد کرنے کا دور جو شیخ طوسی سے شروع ھوتا ھے اور ان کے پوتے ابن ادریس ۵۹۸ھ پر ختم ھوتا ھے ۔

<۵> اجتھادی مسائل کے استدلال کے پھیلنے کا دور جو ابن ادریس سے شروع ھو کر وحید بھبھائی ۱۲۰۵ھ پر ختم ھوتا ھے ۔

<Û¶> اجتھاد Ú©Û’ تکامل وارتقا کا دور جو وحید بھبھائی سے شروع ھوتا Ú¾Û’ اور شیخ انصاری  Û±Û²Û¸Û±Ú¾ پر ختم ھوتا Ú¾Û’ Û”

<۷>اجتھادی مباحث میں عمیق غور و فکر کا دور جو شیخ انصاری سے شروع ھوتا ھے اور آقای خمینیۺ پر ختم ھوتا ھے ۔

<۸>جدید طرزو روش سے اجتھاد سے فائدہ اٹھانے کا دور جس کے موجد آقای خمینی ۺ ھیں۔

[36] حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج ۱۸، ص ۹۹، کتاب القضا ابواب صفات قاضی، باب ۱۱، حدیث۱



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next