شیعوں کی علمی میراث



 Ø´ÛŒØ¹ÙˆÚº Ú©ÛŒ تالیف Ùˆ تصنیف اور آثار نبوی Ú©ÛŒ جمع آوری میں مقدم ھونے Ú©ÛŒ وجہ سے ذھبی Ù†Û’ ابان بن تغلب Ú©ÛŒ سوانح حیات میں کھاھے: اگر ابان جیسے شخص Ú©ÛŒ وثاقت تشیع Ú©ÛŒ طرف جھکاؤ اور میلان Ú©ÛŒ وجہ سے ختم Ú¾Ùˆ جائے تو نبی اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ú©ÛŒ بھت سی حدیثیں اور آثار ھمارے درمیان سے ختم Ú¾Ùˆ جائیں Ú¯Û’Û”[11]

 Ø§Ú¾Ù„سنت کےگذشتہ فقھا اور محدثین خصوصاً ائمہ اربعہ Ù†Û’ امام صادق(علیہ السلام) سے بلا واسطہ یابا لواسطہ استفا دہ کیا Ú¾Û’ نیز اس Ú©Û’ علاوہ مستقل طور پر شیعہ محدثین Ú©ÛŒ شاگردی بھی Ú©ÛŒ Ú¾Û’ اور ان سے احادیث دریافت Ú©ÛŒ ھیں۔[12]

لیکن ان کتا بوں کی تعداد کے بارے میں اختلاف ھے جو شیعوں کے درمیان تیسری صدی ھجری تک لکھی گئی ھیں، صاحب وسائل نے کھا ھے: ائمہ اطھار(علیہ السلام) کے ھم عصر دانشمندوں اور محدثوں نے امام امیرالمومنین(علیہ السلام) کے زمانہ سے لے کر امام حسن عسکری(علیہ السلام) کے زمانہ تک چھ ہزار چھ سو کتابیں تحریر فر مائی ھیں۔[13]

شیعوں نے اس دور میں روز مرّہ کے مختلف علوم جیسے ادبیات، لغت، شعر، علوم قرآن، تفسیر، حدیث، اصول فقہ، کلام، تاریخ، سیرت،رجال، اخلاق کے بارے میں بے حد کوششیں کی ھیں اور کثیر تعداد میں اپنی تالیفات چھوڑی ھیں نیز بیشترعلوم میں وہ سبقت رکھتے ھیں ۔

ابوالاسود دوئلی نے علم نحو کی بنیاد رکھی، [14]انھوں نے ھی سب سے پھلی مرتبہ قرآن پر نقطہ گذاری کی۔[15]

مسلمانوں کی سب سے پھلی لغت کی کتاب، کتاب العین ھے جس کو خلیل بن احمد نے مرتب کیا ھے[16] ان کا شمار شیعہ دانشوروں میں ھوتا ھے۔[17]

 Ù¾ÛŒØºÙ…بر(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم) Ú©ÛŒ جنگوں اور سیرت Ú©Û’ بارے میں سب سے Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ کتاب ابن اسحاق Ù†Û’ Ù„Ú©Ú¾ÛŒ اور ابن حجر Ù†Û’ اس Ú©Û’ شیعہ ھونے Ú©ÛŒ گواھی دی Ú¾Û’Û”[18]

اس مختصر سی روشنی ڈالنے کے بعد ھم یھاں علم فقہ و حدیث اور کلام کی مختصر وضاحت پیش کرتے ھیں جن کو مکتب تشیع نے اپنے مبانی اور اصول کی بنیاد پر اپنے سے مخصوص کیا ھے۔

علم حدیث:

حدیث یا سنت: قرآن کے بعد اسلامی فقہ کا دوسرا منبع و ماخذھے یعنی معصوم(علیہ السلام) کا قول،فعل اور تقریر،(تقریر یعنی معصوم کے سامنے کوئی کام انجام دیا جائے اور معصوم خاموش رھیں اس کی رد میں کچھ نہ کھیں) اھل سنت حضرات سنّت یاحدیث کوپیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قول و فعل و تقریر میں منحصرجانتے ھیں لیکن شیعہ امام معصوم کے قول،فعل اور تقریر کو بھی حجت قراردیتے ھیں اور حدیث کا حصہ شمار کرتے ھیں [19]اب ھم ائمہ(علیہ السلام) کے زما نے میں حدیثوں کی تحقیق کے چار طبقہ جو چار مرحلوں کو شامل ھے انجام دیںگے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next