حضرت امام علی نقی عليه السلام



          امام علی نقی علیہ السلام تقریبا Û²Û¹/ سال مدینہ منورہ میں قیام پذیررہے آپنے اس مدت عمرمین کئی بادشاہوں کازمانہ دیکھا تقریبا ہرایک Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ طرف رخ کرنے سے احترازکیا یہی وجہ ہے کہ آپ امورامامت کوانجام دینے میں کامیاب رہے یعنی تبلیغ دین اورتحفظ بنائے مذہب اوررہبری ہواخواہاں میں فائزالمرام رہے آپ چونکہ اپنے آباؤاجدادکی طرح علم باطن اورعلم غیب بھی رکھتے تھے اسی لیے آپ اپنے ماننے والوں کوہونے والے واقعات سے باخبرفرمادیاکرتے تھے اورسعی فرماتے تھے کہ حتی الوسع مقدورات Ú©Û’ علاوہ کوئی گزند نہ پہنچنے پائے اس سلسلہ میں آپ Ú©Û’ کرامات بے شمارہیں جن میں سے ہم اس مقام پرکتاب کشف الغمہ سے چندکرامات تحریرکرتے ہیں۔

          Û± Û” محمدبن فرج رجحی کابیان ہے کہ حضرت امام علی نقی Ù†Û’ مجھے تحریرفرمایا کہ تم اپنے تمام امورومعاملات کوراست اورنظام خانہ کودرست کرلو اور اپنے اسلحوں کوسنبھال لو، میں Ù†Û’ ان Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ بموجب تمام درست کرلیا لیکن یہ نہ سمجھ سکا کہ یہ Ø­Ú©Ù… آپ Ù†Û’ کیوں دیاہے لیکن چنددنوں Ú©Û’ بعد مصرکی پولیس میرے یہاں آئی اورمجھے گرفتارکرکے Ù„Û’ گئی اورمیرے پاس جوکچھ تھا سب Ù„Û’ لیا اورمجھے قیدخانہ میں بندکردیا میں آٹھ سال اس قیدخانہ میں پڑارہا، ایک دن امام علیہ السلام کاخط پہنچا، جس میں مرقوم تھا کہ اے محمدبن فرج تم اس ناحیہ Ú©ÛŒ طرف نہ جانا جومغرب Ú©ÛŒ طرف واقع ہے خط پاتے ہی میری حیرانی Ú©ÛŒ کوئی حدنہ رہی میں سوچتارہا کہ میں توقیدخانہ میں ہوں میراتوادھرجاناممکن ہی نہیں پھرامام Ù†Û’ کیوں یہ Ú©Ú†Ú¾ تحریرفرمایا آپ Ú©Û’ خط آنے کوابھی دوچاریوم ہی گذرے تھے کہ میری رہائی کاحکم آگیا اورمیں ان Ú©Û’ حسب الحکم مقام ممنوع Ú©ÛŒ طرف نہیں گیا قیدخانہ سے رہائی Ú©Û’ بعدمیں Ù†Û’ امام علیہ السلام کولکھا کہ حضورمیں قیدسے چھوٹ کرگھرآگیاہوں، اب آپ خداسے دعاء فرمائیں کہ میرامال مغصوبہ واپس کرادے آپ Ù†Û’ اس Ú©Û’ جواب میں تحریرفرمایاکہ عنقریب تمہاراسارامال تمہیں واپس مل جائے گا چنانچہ ایساہی ہوا۔

          Û² Û” ایک دن امام علی نقی علیہ السلام اورعلی بن حصیب نامی شخص دونوں ساتھ ہی راستہ Ú†Ù„ رہے تھے علی بن حصیب آپ سے چندگآم Ø¢Ú¯Û’ بڑھ کرلولے آپ بھی قدم بڑھاکرجلدآجائیے حضرت Ù†Û’ فرمایاکہ اے ابن حصیب ”تمہیں پہلے جاناہے“ تم جاؤ اس واقعہ Ú©Û’ چاریوم بعدابن حصیب فوت ہوگئے۔

          Û³ Û” ایک شخص محمدبن فضل بغدادی کابیان ہے کہ میں Ù†Û’ حضرت امام علی نقی علیہ السلام کولکھا کہ میرے پاس ایک دکان ہے میں اسے بیچنا چاہتاہوں آپ Ù†Û’ اس کاکوئی جواب نہ دیا جواب نہ ملنے پرمجھے افسوس ہوا لیکن جب میں بغداد واپس پہنچا تووہ Ø¢Ú¯ Ù„Ú¯ جانے Ú©ÛŒ وجہ سے جل Ú†Ú©ÛŒ تھی۔

          Û´ Û” ایک شخص ابوایوب نامی Ù†Û’ امام علیہ السلام کولکھاکہ میری زوجہ حاملہ ہے، آپ دعا فرمائیے کہ لڑکاپیداہو،آپ Ù†Û’ فرمایاانشاء اللہ اس Ú©Û’ لڑکاہی پیداہوگا اورجب پیداہوتو اس کانام محمدرکھنا چنانچہ لڑکاہی پیداہوا، اوراس کانام محمدرکھاگیا۔

          Ûµ Û” یحی بن زکریاکابیان ہے کہ میں Ù†Û’ امام علی نقی علیہ السلام کولکھاکہ میری بیوی حاملہ ہے آپ دعافرمائیں کہ لڑکاپیداہوآپ Ù†Û’ جواب میں تحریرفرمایا، کہ بعض لڑکیاں Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº سے بہترہوتی ہیں، چنانچہ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ پیداہوئی۔

عہدواثق کاایک واقعہ

          Û¶ Û” ابوہاشم کابیان ہے کہ میں Û²Û²Û· ہجری میں ایک دن حضرت امام علی نقی علیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرتھا کہ کسی Ù†Û’ آکرکہاکہ ترکوں Ú©ÛŒ فوج گذررہی ہے امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا کہ ائے ابوہاشم چلوان سے ملاقات کریں میںحضرت Ú©Û’ ہمراہ ہوکرلشکریوں تک پہنچا حضرت Ù†Û’ ایک غلام ترکی سے اس Ú©ÛŒ زبان میں گفتگوشروع فرمائی اوردیرتک باتیں کرتے رہے اس ترکی سپاہی Ù†Û’ آپ Ú©Û’ قدموں کابوسہ دیا میں Ù†Û’ اس سے پوچھا کہ وہ کونسی چیزہے جس Ù†Û’ تجھے امام کاگرویدہ بنادیاہے اس Ù†Û’ کہاامام Ù†Û’ مجھے اس نام سے پکاراجس کاجاننے والا میرے باپ Ú©Û’ علاوہ کوئی نہ تھا۔

تہترزبانوں کی تعلیم

          Û· Û” ابوہاشم کہتے ہیں کہ میں ایک دن حضرت Ú©ÛŒ خدمت میں حاضرہواتوآپ Ù†Û’ مجھ سے ہندی زبان میں گفتگوکی جس کامیں جواب نہ دے سکا توآپ Ù†Û’ فرمایاکہ میں تمہیں ابھی ابھی تمام زبانوں کاجاننے والابتائے دیتا ہوں یہ کہہ کرآپ Ù†Û’ ایک سنگریزہ اٹھایا اوراسے اپنے منہ میں رکھ لیا اس Ú©Û’ بعداس سنگریزہ کومجھے دیتے ہوئے فرمایاکہ اسے چوسو، میں Ù†Û’ منہ میں رکھ کراسے اچھی طرح چوسا، اس کانتیجہ یہ ہواکہ میں تہترزبانوں کاعالم بن گیا جن میں ہندی بھی شامل تھی اس Ú©Û’ بعدسے پھرمجھے کسی زبان Ú©Û’ سمجھنے اوربولنے میں دقت نہ ہوئی ص Û±Û²Û² تا Û±Û²Ûµ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next