پیغمبر اکرم(ص)کے سامنے (خلافت کے سلسله میں) تین راستے



 â€Ù¾ÛŒØºÙ…بر اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ لوگوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ حال پر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا تاکہ اپنی مصلحت Ú©Û’ لحاظ سے کسی کا انتخاب کرلیں۔“[3]

عمر بن خطاب بھی اپنے بیٹے کے جواب میں کہتے ھیں جنھوں نے ان سے درخواست کی تھی کہ لوگوں کو بغیر چرواھے کےگوسفندوں کی طرح نہ چھوڑ یں تو ان کا جواب تھا:

 â€Ø§Ú¯Ø± میں اپنے لئے کوئی جانشین معین نہ کروں تو میں Ù†Û’ رسول خدا(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ اقتداء Ú©ÛŒ اور اگر اپنے بعد کسی Ú©Ùˆ خلیفہ معین کروں تو میں Ù†Û’ ابوبکر Ú©ÛŒ اقتداء کی۔“[4]

پھلے طریقہ کار پر ھونے والے اعتراضات

یہ احتمال کہ پیغمبر اکرم(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنے بعد،جانشینی کے سلسلہ میں کسی ذمہ داری کا احساس نھیں کیا، اس پر بہت سے اعتراض ھیں، ھم ذیل میں ان کی طرف اشارہ کرتے ھیں:

Û±Û”  اس احتمال کا نتیجہ ضروریات اسلام Ùˆ مسلمین میں لاپرواھی Ú¾Û’Û” Ú¾Ù… اس بات پر عقیدہ رکھتے ھیں کہ اسلام ایک ایسا کامل دین Ú¾Û’ جس میں انسانی زندگی Ú©Û’ ھر پھلو Ú©Û’ لئے قوانین موجود ھیں جو اس Ú©ÛŒ سعادت Ú©Û’ ضامن ھیں، ایسی صورت میں یہ کس طرح ممکن Ú¾Û’ کہ پیغمبر اسلام(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)اس اھم ذمہ داری (جانشینی) Ú©ÛŒ نسبت بے توجہ رھیں!

Û²Û”  یہ احتمال، رسول اکرم(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©ÛŒ سیرت Ú©Û’ برخلاف Ú¾Û’ØŒ جن حضرات Ù†Û’ تاریخ رسول کا مطالعہ کیا Ú¾Û’ وہ جانتے ھیں کہ آنحضرت(صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ù†Û’ اپنی اس Û²Û³ سالہ زندگی میں اسلام Ú©ÛŒ نشر Ùˆ اشاعت اور مسلمانوں Ú©ÛŒ عزت Ùˆ سر بلندی Ú©Û’ لئے کس قدر کوششیں Ú©ÛŒ ھیں، آپ Ù†Û’ اپنے مرض الموت Ú©ÛŒ حالت میں بھی اسلامی سرحد Ú©ÛŒ حفاظت Ú©Û’ لئے ایک لشکر تیار کیا، اور خود آپ اس Ú©Û’ باوجود کہ بیمار تھے اس لشکر Ú©Ùˆ رخصت کرنے Ú©Û’ لئے مدینہ سے باھر تک تشریف لائے۔

آنحضرت(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے مسلمانوں کے اختلاف اور گمراھی سے بچنے کے پیش نظر حکم دیا کہ قلم و کاغذ لاؤ تاکہ تمھارے لئے ایک ایسی وصیت لکھ دوں جس پر عمل کرنے کے بعد کبھی گمراہ نہ ھو۔

آپ جب بھی جنگ کے لئے مدینہ سے باھر تشریف لے جاتے تھے تو اپنی جگہ کسی کو معین کرکے جاتے تھے تاکہ وہ مسلمانوں کے نظام کو برقرار رکھے، مثال کے طور پر:

ہجرت کے دوسرے سال ”غزوہ بواط“ کے موقع پر سعد بن معاذ کو ، ”غزوہ ذی العشیرہ“ میں ابو سلمہٴ مخزومی کو، ”غزوہ بدر کبریٰ“ میں ابن ام مکتوم کو، ”غزوہ بنی قیقاع“ اور ”غزوہ سویق“ میں ابو لبابہ انصاری کو اپنا جانشین بنایا۔

ہجرت کے تیسرے سال بھی غزوہ ”قرقرة الکُدْر“ ، ”فران“، ”جنگ احد“اور ”حمراہ الاسد“ میں ابن ام مکتوم کو اور نجد کے علاقہ میں غزوہ ”ذی امر“ میں عثمان بن عفان کو اپنا جانشین قرار دیا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next