فلسطینی انتفاضہ(تحریک)، انقلاب اسلامی ایران کا نتیجہ



اس گروہ کو احمد جبرئیل نے پہلے والے (جارج حبش) کے گروہ سے الگ کیا تھا اور یہ گروہ سیریا (شام) کا طرفدار ہے ۔

٦۔جبہہ آزادی بخش فلسطین

یہ گروہ احمد جبرئیل کے گروہ سے جدا ہوا، اس گروہ کے رہبران طلعت توفیق اور محمد العباس عرف ابوالعباس ہیں ۔

مذکورہ بالا پارٹیوں کے علاوہ دوسری بہت سی تنظیمیں بھی فلسطین میں موجود ہیں کہ جن کی کوئی خاص فعالیت نہیں ہے، جیسے ''جبہہ آزادی بخش عربی'' کہ جو عراق کی طرفدار ہے ۔

''انتفاضہ'' (تحریک) سے پہلے فلسطینی مبارزات کا جائزہ

صیہیونی حکومت Ú©ÛŒ تاسیس سے Ù„Û’ کر اب تک فلسطینی گروہوں اور لوگوں Ú©Û’ اسرائیل Ú©Û’ ساتھ مقابلہ Ú©ÛŒ تاریخ پر نظر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان پارٹیوں اور تنظیموں سے کوئی امید بخش نتائج برآمد نہیں ہوسکے، یہ لوگ نہ یہ کہ فلسطین میں ایک مستقل حکومت Ú©ÛŒ تشکیل میں کامیاب ہوسکے بلکہ آخر کار بیت المقدس پر ناجائز قابض حکومت Ú©Ùˆ رسمیت بھی  عطا کردی ہے، اور اس حکومت Ú©ÛŒ نابودی Ú©Û’ ارادہ Ú©Ùˆ ''سازمان آزادی بخش فلسطین'' Ú©Û’ آئین سے بالکل صاف کردیا اور مسلحانہ مقابلوں Ú©Ùˆ ناجائز شمار کرنے Ù„Ú¯Û’ Û”

ہم یہاں پر فلسطینی پارٹیوں کے ناکام رہنے کی کچھ وجوہات کو بیان کریں گے:

١۔ عقائدی اختلاف

یہ پارٹیاںاور انجمنیں مختلف تفکرات اور آئڈیولوجی کے طرفدار تھے جیسے مارکیسٹی، سوشیالیسٹی، نیشنالسٹی نظریات، ان سب میں جو ایک مشترک عنصر موجود تھا وہ سکولاریزم اور دین کو مقابلوں سے الگ تھلگ کرنا تھا، اسی وجہ سے ان لوگوں میں اسرائیل کے ساتھ مقابلوں کے طریقہ کار کے سلسلے میں ایک دوسرے سے بہت فرق تھا ۔

٢۔ مقابلہ کے طریقہ میں اختلاف



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next