حضرت علی علیه السلام کی زندگی(بعثت پیغمبر (ص) سے پھلے)



اگر امام علیہ السلام کی عمر کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا جائے تو آپ کی زندگی کا ابتدائی دور پیغمبر اسلامﷺ کی بعثت سے پھلے کا دور ھوگا ۔اس وقت امام علیہ السلام کی عمر دس سال سے زیادہ نھیں تھی۔ کیونکہ جب علی علیہ السلام کی ولادت ھوئی تو پیغمبر اسلام کی عمر۳۰ سال سے زیادہ نہ تھی ۔اور پیغمبر اسلام چالیس سال کی عمر میں رسالت کے لئے مبعوث ھوئے۔ [8]

امام علیہ السلام کی زندگی کے حساس ترین واقعات اسی دور میںرونما ھو ئے یعنی حضرت علی علیه السلام کی شخصیت پیغمبر کے توسط سے ابھری، عمر کایہ حصہ ہر انسان کے لئے اس کی زندگی کا سب سے حساس اور کامیاب واھم حصہ ھوتاھے ایک بچے کی شخصیت اس عمر میں ایک سفید کاغذ کے مانند ھوتی ھے اور وہ ہر شکل کو قبول کرنے اور اس پر نقش ھونے کے لئے آمادہ ھوتاھے۔ اس کی عمر کا یہ حصہ پرورش کرنے والوںاور تربیت کرنے والوں کے لئے سنہرا موقع ھوتا ھے تا کہ بچے کی روح کو فضائل اخلاقی سے مزین کریں کہ جس کی ذمہ داری خدا نے ان کے ہاتھوں میں دی ھے تاکہ ان کی بہترین تربیت کریں اور اسے انسانی اور اخلاقی اصولوں سے روشناس کرائےں اور بہترین اور کامیاب زندگی گذارنے کا طورطریقہ اسے سکھائیں۔

     Ù¾ÛŒØºÙ…بر عظیم الشان Ù†Û’ اسی عظیم مقصد Ú©Û’ لئے حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ ولا دت Ú©Û’ بعد ان Ú©ÛŒ تربیت Ú©ÛŒ ذمہ داری خود Ù„Û’ رکھی تھی، جس وقت حضرت علی علیه السلام Ú©ÛŒ والدہ نو مولود بچے کولے کر پیغمبر Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ھوئیںتوپیغمبر اسلام Ù†Û’ والہانہ عشق ومحبت Ú©Û’ ساتھ اس بچے کودیکھا اور کہا اے Ú†Ú†ÛŒ علی کےجھولے Ú©Ùˆ میرے  بستر Ú©Û’ قریب رکھ دیجیئے ،اس جہت سے امام علی علیہ السلام Ú©ÛŒ زندگی کا Ø¢ غاز پیغمبر اکرم Ú©Û’ لطف خاص سے ھوا، پیغمبر صرف سوتے وقت حضرت علی علیه السلام Ú©Û’ گھوارہ Ú©Ùˆ جھولا تے Ú¾ÛŒ نھیں تھے بلکہ آپ Ú©Û’ بدن Ú©Ùˆ دھوتے بھی تھے اور انھےں دودھ بھی پلاتے تھے ØŒ اور جب علی علیہ السلام بیدار ھوتے تو خلوص والفت Ú©Û’ ساتھ ان سے بات کرتے تھے اور کبھی کبھی انھیں سینے سے لگا کر کہتے تھے ”یہ میرا بھائی Ú¾Û’ اور مستقبل میں میرا ولی وناصر اور میرا وصی اور میراداماد ھوگا“

 Ù¾ÛŒØºÙ…بر اسلام (ص) حضرت علی Ú©Ùˆ اتنا عزیز رکھتے تھے کہ کبھی بھی ان سے جدا نھیں ھوتے تھے اور جب بھی مکہ سے باہر عبا دت خدا Ú©Û’ لئے جاتے تھے توحضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ چھوٹے بھائی یا عزیز ترین فرزند Ú©ÛŒ طرح اپنے ساتھ Ù„Û’ جاتے تھے۔ [9]

     Ø§Ø³ حفاظت Ùˆ مراقبت کا مقصد یہ تھا کہ حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ شخصیت کا دوسرا پھلو جوکہ تربیت Ú¾Û’ آپ Ú©Û’ ذریعے Ú¾Ùˆ اور پیغمبر Ú©Û’ علاوہ کوئی شخص بھی ان Ú©ÛŒ تربیت میں شامل نہ Ú¾Ùˆ Û”

حضرت امیر المومنین علیہ السلام اپنے خطبے میں پیغمبر اسلام کی خدمات کو سراہتے ھوئے ارشاد فرماتے ھیں:

 ÙˆÙŽÙ‚َدْعَلِمْتُمْ مَوْضِعِیْ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم)  بِالْقَرَا بَةِ الْقَرِ یْبَةِ وَالْمَنْزِلَةِ الْخَصِیْصَةِ وَضعْنِیْ فِیْ حجْرِہِ وَاَنَا وَلَدٌیَضُمُّنِيْ اِلَی صَدْرِہِ ÙˆÙŽ یَکْنُفُنِيْ فِیْ فِرَاشِہِ ÙˆÙŽ یَمَسَّنِیْ جَسَدَہ٘ ÙˆÙŽ یُشِمُّنِيْ عَرْفَہُ ÙˆÙŽ کَانَ یَمضُغُ الشَّیٴَ ثُمَّ یُلقمُنِیْہِ۔[10]

اے پیغمبر کے صحابیو! میرے اور پیغمبر کے درمیان رشتہء اخوت اور جو احترام ومقام حضرت کے نزدیک میرا تھا اس سے تم لوگ بخوبی واقف ھو ، اور تم لوگ یہ بھی جانتے ھو کہ میں ان کی آغوش محبت میں پروان چڑھا ھوں جس وقت میں کمسن تھا ، مجھے سینے سے لگایا اور اپنے بسترکے قریب میرے گھوارے کو رکھا اور اپنے ہاتھوں کو میرے بدن پر پھیرا اور میں نے خوشبو ئے رسالت کو استشمام کیا(سونگھا) اور انھوں نے اپنے ہاتھوں سے مجھے کھانا کھلایا ۔

 Ù¾ÛŒØºÙ…بر ا سلام حضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ اپنے گھر Ù„Û’ گئے

جب خدا نے چاہا کہ اس کے دین کا عظیم ولی سردار انبیاء پیغمبراسلام (صلی الله علیه و آله و سلم)کے گھر مےں پرورش پائے اور رسول اسلام کے زیر نظر اس کی تربیت ھو تو پےغمبر اسلام کو اس کی طرف متوجہ کیا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next