حضرت علی علیه السلام کی زندگی(بعثت پیغمبر (ص) سے پھلے)



امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ھیں :

امیرالمو منین (ع)Ù†Û’ پیغمبر اسلام (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ú©ÛŒ رسالت سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ نور رسالت اور وحی Ú©Û’ فرشتے Ú©ÛŒ آواز Ú©Ùˆ سنا تھا اس عظیم موقع پر جب کہ آپ پر وحی نا زل ھوئی۔ آپ Ù†Û’ حضرت علی علیہ السلام سے فرمایا : اگر میں خاتم الانبیاء نہ ھوتا تو تم میں پیغمبری Ú©ÛŒ تمام چیزیں بدرجہ اتم موجودتھیں اورتم میرے بعد پیغمبرھوتے لیکن تم میرے بعد میرے وصی اور وارث  اور تمام وصیوں Ú©Û’ سردار اور متقیوں Ú©Û’ پیشوا Ú¾ÙˆÛ”[16]

امیرالمومنین علیہ السلام اس غیبی آواز کے متعلق جس کو آپ نے بچپن میں سنا تھا ارشاد فرماتے ھیں : جس وقت پیغمبر پر وحی نازل ھوئی اسی وقت میرے کانوں سے کسی کے نالہ وفریاد کی آواز ٹکرائی میں نے رسول خدا سے پوچھا یارسول اللہ (صلی الله علیه و آله و سلم) یہ نالہ و فریاد کیسا ھے ؟

آپ نے فرما یا: یہ شیطان کی نالہ وفریاد ھے اور اس کی علت یہ ھے کہ میری بعثت کے بعد زمین والوں کے درمیان جو اس کی اطا عت وپر ستش ھوتی اس سے یہ نا امید ھوگیا ھے پھر پیغمبر اسلام (صلی الله علیه و آله و سلم) علی علیه السلام کی طرف مخاطب ھوکر کہتے ھیں:

”اِنَّکَ تَسْمَعُ مَا اسْمَعُ وَتَریٰ مٰا اَرَیٰ ، اَٴلٰا اَٴَنَّکَ لَسْتَ بِنَبِیٍٍ وَلٰکِنَّکَ وَزِیْرٌ“[17]

اے علی! جس چیز کو میں نے سنا اور دیکھا تم نے بھی اسے دیکھا اور سنا مگر یہ کہ تم پیغمبر نھیںھو بلکہ تم میرے وزیر اور مدد گار ھو ۔

 



[1] نہج البلاغہ، کلمات قصار نمبر ۱۷۷، فیک کے بجائے فیّ ھے۔

[2] مجمع البیان، ج۴، ص۳۷۔

[3] مجمع البیان، ج۴، ص۳۷۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next