Øضرت علی علیه السلام Ú©ÛŒ زندگی(بعثت پیغمبر (ص) سے Ù¾Ú¾Ù„Û’)اسلام Ú©Û’ مشھور مورخین لکھتے ھیں : Ù…Ú©Û Ù…ÛŒÚº سخت Ù‚ØØ· پڑا ،پیغمبرکے چچا ابو طالب اپنے اھل Ùˆ عیال Ú©Û’ ساتھ اخراجات Ú©Û’ متعلق بÛت پریشان ھوئے،پیغمبر اکرم(ص) اپنے دوسرے چچا عباس جو ابو طالب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ù…ÛŒØ± اوردولتمندتھے، سے Ú¯Ùتگو Ú©ÛŒ اور دونوں Ú©Û’ درمیان ÛŒÛ Ø·Û’ پا یا Ú©Û Ûر ایک Øضرت ابو طالب Ú©Û’ Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº میں سے ایک ایک Ú©Ùˆ اپنے گھر Ù„Û’ جائے تا Ú©Û Ø§Ø³ Ù‚ØØ· Ú©Û’ زمانے میں ابو طالب Ú©ÛŒ پریشا نیوں میں Ú©Ú†Ú¾ Ú©Ù…ÛŒ واقع Ú¾ÙˆÚ†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø¬Ù†Ø§Ø¨ عباس ØŒ جعÙر Ú©Ùˆ اور پیغمبر اسلام (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Øضرت علی علیه السلام Ú©Ùˆ اپنے گھر Ù„Û’ گئے Û”[11] اب Ø¬Ø¨Ú©Û Øضرت علی علیه السلام مکمل طور پر پیغمبر Ú©Û’ اختیار میں تھے Øضرت علی -Ù†Û’ انسانی اور اخلاقی Ùضیلتوں Ú©Û’ گلستان سے بÛت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ یا اور پےغمبر اسلام Ú©ÛŒ سر پرستی میں کمال Ú©Û’ بلندترین درجے پر Ùائز ھوئے، امام Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… Ù†Û’ اپنے خطبے میں اس زمانے اور پیغمبر Ú©ÛŒ تربیت Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ù Ø§Ø´Ø§Ø±Û Ú©ÛŒØ§ Ú¾Û’ آپ Ùرماتے ھیں : â€ÙˆÙŽÙ„َقَدْکÙنْت٠اتَّبÙعÙÛ٠الْÙَصÙیْل٠اÙمّÙÛÙ ÛŒÙرْÙَع٠لÙیْ Ú©Ùلَّ یَوْم٠مÙنْ اَخْلاٰقÙÛ٠عَلَماً ÙˆÙŽ یَاْٴمÙرÙÙ†Ùیْ بÙالْاÙقْتÙداء٠بÙÛÙ“[12] میں اونٹ Ú©Û’ اس Ø¨Ú†Û Ú©ÛŒ Ø·Ø±Ø Ø¬Ùˆ اپنی ماں Ú©ÛŒ طر٠جاتاھے ØŒ پیغمبر Ú©ÛŒ طر٠گیا،آپ Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ù…Ø¬Ú¾Û’ اپنے اخلاق ØØ³Ù†Û Ú©Ø§ ایک پھلو سکھاتے تھے اور ØÚ©Ù… دیتے Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ پیروی کروں۔ Øضرت علی Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… غار Øرا میں پیغمبر اسلام (ص)رسالت پرمبعوث ھونے سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ تک سال میں ایک Ù…Ú¾ÛŒÙ†Û ØºØ§Ø± Øرا میں عبادت میں مصرو٠رÛتے تھے اور جیسے Ú¾ÛŒ Ù…Ú¾ÛŒÙ†Û Ø®ØªÙ… ھوتاتھا آپ Ù¾Ûاڑ سے نیچے اترتے تھے اور سیدھے مسجدالØرام Ú©ÛŒ طر٠جاتے تھے اور سات Ù…Ø±ØªØ¨Û Ø®Ø§Ù†Û Ú©Ø¹Ø¨Û Ú©Ø§ طوا٠کرتے تھے پھراپنے گھرواپس آتے تھے Û” ÛŒÛاں پر سوال ÛŒÛ Ú¾Û’ Ú©Û Ø¬Ø¨ پیغمبر اسلام Øضرت علی علیه السلام سے اس قدر Ù…Øبت کر تے تھے تو کیا اس عجیب وغریب Ø¬Ú¯Û Ù¾Ø± عبادت ودعا Ú©Û’ لئے Øضرت علی علیه السلام Ú©Ùˆ اپنے ساتھ Ù„Û’ جاتے تھے یا انھیں اتنی مدت تک Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر جاتے تھے ØŸ تمام قرائن سے Ù¾ØªÛ Ú†Ù„ØªØ§ Ú¾Û’ Ú©Û Ø¬Ø³ دن سے پیغمبراسلام Øضرت علی علیه السلام Ú©Ùˆ اپنے گھرلے گئے اس دن سے ایک دن Ú©Û’ لئے بھی انھیں اپنے سے جدا نھیں کیا۔ مورخین لکھتے ھیں :
|