عقاب الاعمال ۲



قدریوں کی سزا

(۱) حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں :

قدرّیہ کی ارواح کو قیامت تک ہر صبح شام جہنم پر پیش کیاجاتا رہے گا اور جب قیامت بر پا ہو گی تو جہنمیوں کیساتھ ان پر مختلف قسم کا عذاب ہوگا یہ لوگ کہیں گے خدا یا تم نے ہمیں مخصوص عذاب بھی دیا اور اب جہنمیوں کیساتھ بھی عذاب دے رہے ہو ؟ انہیں خطاب ہوگا جہنم کا ذائقہ چکھو۔ بیشک ہر چیز ایک اندازے سے خلق کی گئی ہے۔

(۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں:

مندرجہ ذیل آیات فقط قدریہ کے متعلق نازل ہوئی ہیں ﴿بے شک مجرم گمراہ ہیں اور یہ جہنم کا ایندھن ہیں﴾ ﴿ جس دن انہیں اوندھے منہ جہنم میں ڈالا جائے گا تو ان سے کہا جائے گا جہنم کا ذائقہ چکھو﴾ ﴿بے شک ہر چیز کو ہم نے اندازے سے پیدا کیا ہے﴾۔

(۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے آباؤ اجداد (علیہ السلام)سے روایت کرتے ہیں :

حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا میری امت کے دو گروہوں کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں ہے اور وہ دونوں مرجئہ اور قدریہ ہیں۔

(۴) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) سے فرماتے ہوئے سنا

جو لوگ قدر خدا کی تکذیب کرتے ہیں تو وہ اپنی قبروں سے بندر اور خنزیر کی شکل میں مسخ ہو کر اُٹھیں گے۔

(۵) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں:

یہ آیت قدریہ کے متعلق نازل ہوئی ہے ﴿جہنم کا ذائقہ چکھو ، ہم نے ہر چیز کو ایک اندازے کے مطابق پیدا کیا ہے﴾۔



1 2 3 4 5 6 7 8 next