عقاب الاعمال ۲



(۶)حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ

میں نے اپنے آباؤ اجداد اور انہوں نے حضرت امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) سے فرماتے ہوئے سنا ہے قیامت والے دن بدعت گزاروں کو لایا جائے گا جس طرح سیاہ اور سفید بیل نمایاں ہوتے ہیں، قدرّیہ بھی ان کے درمیان اس طرح نمایاں ہونگے خدا انہیں مخاطب کرکے کہے گا تمہارا کیا مقصد اور ارادہ تھا ؟ کہیں گے ہمارا مقصد تیری رضا کا حصول تھا خدا کہے گا تم سے چشم پوشی کی جاتی ہے اور تمہارے گناہ معاف کیئے جاتے ہیں سوائے قدرّیہ کے کیونکہ یہ لوگ نجاننے کی وجہ سے شرک کرتے رہے ہیں۔

(۷)راوی نے ایک گروہ کی موجود گی میں حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) سے پوچھا :

آپ قدریہ کے متعلق کیا فرماتے ہیں ؟ حضرت (علیہ السلام) نے فرمایا کیا تیرے ساتھ یا اس گھر میں کوئی قدری ہے؟ عرض کی یا امیر المؤمنین (علیہ السلام) آپ ان سے کیا کریں گے ؟ فرمایا انہیں توبہ کا کہوں گا اگر توبہ کرلی تو ٹھیک و گرنہ ان کی گردنیں اڑا دونگا۔

(۸)حضرت امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) فرماتے ہیں:

جس قدری نے بھی غلو کیا وہ ایمان سے خارج ہوگیا۔

(۹) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں:

کوئی رات ایسی نہیں اور کوئی دن ایسا نہیں ہے جس میں مرجئہ یہودیوں کے اور قدریہ عیسائیوں کے مشابہ تر نہ ہوتے جارہے ہوں۔

(۱۰) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام)اپنے آباؤ اجداد (علیہ السلام)سے روایت کرتے ہیں:

حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next