عقاب الاعمال ۲



(۹) عمار بن عمیر تمیمی کہتے ہیں کہ جب عبیدالله بن زیا د لعین اور اسکے ساتھیوں کے سروں کو لایاگیا (الله ان پر غضب کرے ) جب میں وہاں پہنچا تو لوگ کہہ رہے تھے وہ آیا، عمار کہتا ہے اس کے سر سے لپٹتا ہوا ایک سانپ آیا اور وہ عبیدالله بن زیاد لعنة الله علیہ کی ناک کے ایک سوارخ میں گھس گیا پھر نکلااور دوسرے سوارخ میں گھس گیا۔

(۱۰) حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا فاطمة الزہراء = کے سامنے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کا خون آلود سر آئے گا تو بی بی = فریاد کریں گی اے میرے لخت جگر اے میرے میوہٴ دل۔ حضرت فاطمہ = کی فریاد سنکر فرشتے بے ہوش ہو جائیں گے اور اہل قیامت ندادیں گے اے فاطمہ الله تعالیٰ تیرے فر زند کے قاتل کو قتل کرے اس وقت الله تعالیٰ فرمائے گا میں حضرت امام حسین (علیہ السلام) کے قاتل سے تیرے محبّوں ، شیعوں اور پیروکاروں کے سامنے بدلہ لوں گا اس دن حضرت فاطمہ = بہشتی شتر پر سوار ہونگی جسکی خوبصورت پیشانی ، سفید چہرہ ، سیاہ آنکھیں ، خالص سونے کا سر مشک و عنبر کی گردن ، سبز زبر جد کی لگامیں اور جواہرات سے مزّین زین ہوگی اس شتر کا پلان نور خدا سے لپٹا ہو گا اس کے اندر رحمت خداوندی ہوگی اسکا ایک قدم دنیاوی فرسخ کے برابر ہوگا اس ہوردج اور کجاوے کے ارد گرد ستر ہزار فرشتے تسبیح ، تمجید ، لا الہ الاالله، الله اکبر کے ورد کیساتھ ساتھ دونوں جہانوں کے پروردگار کی حمد وثنا کر رہے ہونگے پھر عرش سے ایک منادی ندا دے گا اے اہل محشر اپنی آنکھیں بند کر لو یہ حضرت فاطمہ =بنت حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ہیں ، پل صراط سے گزر ناچاہتی ہیں حضرت فاطمہ = اور ان کے شیعہ برق رفتاری سے پل صراط سے گزر جائیں گے حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ اے فاطمہ = آپ اور آپ کی ذریت کے دشمن کو جہنم میں ڈالا جائے گا۔

(۱۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں بے شک جب آل ابو سفیان نے حضرت امام حسین (علیہ السلام) کو شہید کیا تو الله نے ان سے حکومت چھین لی اور جب ہشام نے حضرت زید بن علی کو شہید کیا تو الله نے اس سے حکومت بھی چھین لی اور اسی طرح جب ولید نے حضرت یحییٰ بن زید کو شہید کیا تو الله تعالیٰ نے ذریتِ رسول کے قتل کی وجہ سے انکی حکومت چھین لی ۔

ظلم ، قطع رحم ، جھوٹی قسم اور زنا کی سزا

(۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ

حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی کتاب میں ہے کہ تین خصلتیں ایسی ہیں ، جنھیں انجام دینے والا جب تک برا نتیجہ نہ دیکھ لے گا نہیں مرے گا وہ ظلم ، قطع رحم اور جھوٹی قسم ہے کہ جسکے ذریعے یہ خدا سے جنگ کرتا ہے ۔

(۲) خداوند متعال فرماتا ہے

جھوٹی قسمیں کھانے والے کو میری رحمت نصیب نہ ہوگی اور قیامت والے دن زانی کو میری قربت نصیب نہ ہوگی۔

مکر وفریب کی سزا

(۱) حضرت امام حسن (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ

حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا مکر و فریب جہنم میں ہے۔

خون بہانے ، شراب نوشی کرنے اور چغل خوری کرنے کے سزا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next