عقاب الاعمال ۲



کبریائی خدائی چادر ہے جو اس سلسلے میں الله سے جھگڑا کرے گا تو الله اسے جہنم میں لٹکائے گا۔

(۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ

الله تعالیٰ تین قسم کے لوگوں پر نظر کرم نہیں فرمائے گا تکبر کرنے والا، تکبر کی وجہ سے جسکا لباس زمین پر خط کھینچتا چلا جائے اور قسمیں کھا کر چیزیں بیچنے والا یقینا کبریائی تو فقط دونوں جہانوں کے رب کیساتھ مخصوص ہے۔

(۴) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) اور حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ جس کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبّر ہے وہ جنت میں داخل نہ ہو سکے گا ۔

(۵) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ جس کے دل میں خر دلی کے دانے کے برابر تکبّر ہے وہ جنت میں داخل نہ ہوسکے گا اور جس کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہے و ہ جہنم میں داخل نہ ہوسکے گا۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے عرض کی جب ایک انسان اچھالباس پہن کر چارپائے پر سوار ہوتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہے کہ شاید میں متکبّر ہوگیا ہوں فرمایا یہ تکبّر نہیں ہے بلکہ تکبّر سے مراد انکار حق اور ایمان سے مراد اقرار حق ہے

(۶) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ تکبّر جہنم کی سواری ہے۔

(۷) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جہنم کی ایک وادی تکبّر کرنے والوں کیساتھ مخصوص کی گئی ہے اور اسے سقر کہتے ہیں اس وادی نے الله تعالیٰ سے شدید تپش کا گلہ کیا اور خواہش کی کہ مجھے سانس لینے کی اجازت دی جائے جو نہی اس نے سانس لیا جہنم بھٹرک اٹھی ۔

(۸) حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں کہ قیامت والے دن تکبر کرنے والے چیونٹیوں کی جسامت کے برابر انسانی صورت میں محشور ہونگے اور لوگ ان سے برا کرتے رہیں گے یہاں تک کہ الله مخلوق کے حساب و کتاب سے فارغ ہو جائے گا تو انہیں جہنم میں ڈالا جائے گا اور انہیں زنا کا رعورتوں کی شرم گاہ کی کثافت اور جہنمیوں کا گندہ خون اور پسند پلایا جائے گا۔

(۹) حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فرماتے ہیں اہل جہنم میں اکثریت متکبرین کی ہوگی۔

(۱۰) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے فرماتے ہوئے سنا یقینا متکبرین کو قیامت والے دن چھوٹی چیونٹیوں جتنا خلق کیا جائے گا اور لوگ ان سے اس وقت تک برا کرتے رہیں گے جب تک کہ خدا حساب و کتاب سے فارغ نہیں ہو جاتا۔

(۱۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ قیامت والے دن تکبّر کرنے والے خداوند متعال سے دورتر ہونگے۔

(۱۲) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام)روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا قیامت والے دن الله تعالیٰ تین قسم کے لوگوں سے کلام نہیں کریگا اور ان پر نظر کرم بھی نہ فرمائیگا انکا تزکیہ نہیں کرے گا اور انہیں دردناک عذاب دے گا (وہ تین لوگ یہ ہیں ) بوڑھا زنا کار ، جابر بادشاہ ، تکبّر کرنے والا قلیل المال۔

گناہ گار کو تأدیب نہ کرنے کی سزا

(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ ایک شخص اپنی قوم میں نشو ونماپا تا ہے اور لوگ معصیت پر اسے تأدیب نہیں کرتے تو ان لوگوں کے لئے خدا کی طرف سے سب سے پہلی سزا یہ کہ ان کا رزق کم کر دیا جاتا ہے۔

تصویر بنانے ، جھوٹے خواب سنانے اورپسند نہ کرنے والوں کی باتوں پر کان دھرنے کی سزا

(۱) راوی کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت والے دن تین قسم لوگوں کو عذاب ہوگا جو شخص کسی حیوان کی تصویر بناتا ہے تو جب سے اس میں روح پھونکی گئی ہے اسے عذاب ملتا رہے گا اور یہ کبھی بھی اپنی طرف سے اس میں روح نہیں پھونک سکتا جو شخص اپنی طرف سے جھوٹے خواب سنائے تو جب تک جو کے دو دانے با ہم ملتے رہیں گے۔ اسے عذاب ہوتا رہے گا اور یہ کبھی بھی اپنی طرف سے دو دانوں کو با ہم نہیں ملا سکتا اورجو لوگ پسند نہ کرتے ہوں ان کی باتوں پر کان دھرنے والے کے کانوں میں سیسہ ڈالا جائے گا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8