حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی سیرت کے چند گوشے



 

مخفی طور پر احسان کرنا

مدینہ میں کچھ ایسے گھرانے تھے کہ جن کی روزی اور ان کی زندگی کا ضروری سامان امام علیہ السلام کی طرف سے جاتا تھا لیکن ان کو یہ نھیں معلوم تھا کہ یہ سامان کھاں سے آتا ھے؟ جب امام سجاد علیہ السلام کی شھادت هوگئی ، (تو ان کو معلوم هوا کہ وھی مخفی طور پر امداد کیا کرتے تھے!)

اسی طرح بیان هوا ھے کہ: امام سجاد علیہ السلام ھمیشہ رات کی تاریکی میں چرمی تھیلیوں کو درھم و دینار سے بھر کر باھر نکلتے تھے اور در در پر جاکر دق الباب کیا کرتے تھے اور ھر گھر میں ایک مقدار درھم و دینار دیا کرتے تھے، آپ کی شھادت کے بعد لوگوں کو معلوم هوا کہ یہ سب کچھ امام سجاد (علیہ السلام) کی طرف سے آتا تھا۔[6]

 

نماز اور احسان

ابوحمزہ ثمالی کہتے ھیں: میں امام سجاد علیہ السلام کو نماز کی حالت میں دیکھا کہ آپ کی ردا آپ کے شانے سے گر جاتی ھے لیکن اس کو روکنے کے لئے توجہ نھیں کرتے یھاں تک کہ آپ کی نماز تمام هوئی،میں نے نماز میں آپکی ردا پر بے توجھی کا سبب معلوم کیا؟ تو امام علیہ السلام نے جواب دیا: وائے هو تم پر! کیا تمھیں معلوم هو کہ میں کس کے سامنے کھڑا هوا تھا؟ انسان کی کوئی اس نماز کے علاوہ قبول نھیں هوتی جو دل سے پڑھی جائے۔

 

قرآنی عفو و بخشش

حضرت امام سجاد علیہ السلام کی ایک کنیز نماز کی وضو کے لئے آپ کے ھاتھوں پر پانی ڈال رھی تھی اچانک اس کے ھاتھوں سے لوٹا آپ کی چھرہ مبارک پر گر گیا اور آپ کی پیشانی زخمی هوگئی! امام سجاد علیہ السلام نے اپنا سر مبارک جھکا لیا، (اس موقع پر) کنیز نے کھا: خداوندعالم فرماتا ھے: ”...اور غصہ کو پی جاتے ھیں...“[7] امام علیہ السلام نے فرمایا: میں نے اپنے غصہ کو پی لیا، اس کنیز نے کھا: ”...اور لوگوں (کی خطاؤں) کو معاف کرنے والے ھیں...۔“[8] امام علیہ السلام نے فرمایا: میں نے تجھے معاف کردیا، کنیز نے کھا: ”... اور خدا احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ھے...۔“[9] امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا: جا، میں نے تجھے راہ خدا میں آزاد کردیا۔[10]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next