حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی سیرت کے چند گوشے



حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: علی بن الحسین (امام سجاد) علیہ السلام نے اپنی شھادت کے وقت اپنے فرزند امام محمد باقر علیہ السلام سے فرمایا: میں اس اونٹ پر ۲۰ بار حج کے لئے گیا هوں اور اس کو ایک تازیانہ تک نھیں مارا، جب یہ مر جائے تو اس کو دفن کرنا تاکہ درندے اس کے گوشت کو نہ کھائیں، کیونکہ پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا: کوئی بھی اونٹ ایسا نھیں ھے جو مقام عرفہ میں سات بار لے جایا گیا هو مگر یہ کہ خداوندعالم اس کو جنت کی نعمتوں میں سے قرار دے اور اس کی نسل کو بابرکت قرار دے، چنانچہ جب امام سجاد علیہ السلام کا اونٹ مر گیا تو امام محمد باقر علیہ السلام نے اس کو دفن کردیا۔[13]

 

افطاری بخش دینا

ایک روز حضرت اما م سجاد علیہ السلام روزہ سے تھے، ایک گوسفند ذبح کرنے کا حکم دیا اور اس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے بنائیں، جب غروب کا وقت آگیا اور آپ روزہ سے تھے تو آپ دیگ کے پاس پھنچے اور آبگوشت کی خوشبو کو سونگھا اور اس کے بعد فرمایا: ظرف لائے جائیں، (چنانچہ جب ظرف آگئے تو آپ نے فرمایا: ان ظرفوں میں فلاں فلاں کے لئے گوشت بھر کر لے جاؤ، یھاں تک کہ پوری دیگ خالی هوگئی، اس موقع پر امام سجاد علیہ السلام کے لئے روٹی اور کھجور لایا گیا اور آپ نے اس سے افطار کیا۔[14]

 

غریبوں کی مدد

جب رات کی تاریکی بڑھ جاتی تھی اور لوگ سوجایا کرتے تھے تو امام علیہ السلام اٹھتے تھے اور گھر میں اپنے اھل و عیال سے بچا هوا رزق و روزی جمع کیا کرتے تھے ا ور تھیلیوں میں رکھ کر اپنے شانوں پر رکھتے تھے اور اپنے منھ کو چھپالیا کرتے تھے تاکہ کھیں پھنچانے نہ جائیں، اور پھر غریبوں کے گھر جاتے اور ان کے درمیان تقسیم کردیا کرتے تھے۔

بسا اوقات ایسا هوتا تھا کہ لوگوں کے دروازوں پر انتظار میں کھڑے رہتے تھے تاکہ وہ آئیں اور اپنا حصہ لے جائیں، لوگ جب آپ کو دیکھتے تھے اور بلا واسطہ آپ کا مشاہدہ کیا کرتے تھے فوراً آپ کی خدمت میں جاتے تھے اور کھا کرتے تھے: تھیلیوں والے آگئے ھیں[15]!!

 

انگور کا واقعہ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next