حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی سیرت کے چند گوشے



 

بازیگروں کے نقصان کا دن

حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں: مدینہ میں ایک بازی گر اور بے هودہ شخص تھا، (ایک روز) اس نے کھا: یہ شخص (علی بن الحسین علیھما السلام) کو میں ھنسانے میں ناکام هوں، امام علیہ السلام اپنے دو خدمت گاروں کے ساتھ جا رھے تھے، چنانچہ وہ بھی آپ کے ساتھ چل دیا یھاں تک کہ وہ آپ کے شانوں سے آپ کی ردا اتار کر روانہ هوگیا، امام علیہ السلام نے اس پر توجہ نہ کی، لیکن لوگ اس کے پیچھے روانہ هوئے اور اس سے وہ ردا لے کر واپس آئے اور آپ کے مبارک شانوں پر ڈال دی، امام علیہ السلام نے فرمایا: یہ کون ھے؟ لوگوں نے جواب دیا: یہ ایک بازی گر ھے جو مدینہ کو ھنساتا پھرتا ھے، امام علیہ السلام نے فرمایا: اس سے کهو کہ خداوندعالم کے یھاں ایک ایسا دن ھے جس میں بیهودہ لوگوں کا خسارہ اور نقصان هوگا۔[11]

 

قافلہ میں نا آشنا

حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں: علی بن الحسن علیھما السلام کبھی بھی سفر پر نھیں جاتے تھے مگر ایسے لوگوں کے ساتھ جو آپ کو نہ پھنچانتے هوں اور وہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ ضرورت کے وقت آپ ان کی مدد کریں گے۔

ایک بار ایک قافلہ سفر کے لئے روانہ هوا، ایک شخص نے امام سجاد علیہ السلام کو دیکھا تو پہچان لیا، اس نے کھا: کیا تمھیں معلوم ھے کہ یہ کون ھیں؟ انھوں نے کھا: نھیں، اس نے کھا: یہ علی بن الحسین (علیہ السلام) ھیں، چنانچہ سب لوگ آپ کی طرف دوڑے اور آپ کے ھاتھ او رپیر کا بوسہ دینے لگے، اور انھوں نے کھا: یابن رسول الله! کیا آپ ھمیں اپنے ھاتھوں اور زبان کے ذریعہ دوزخ میں بھیجنا چاہتے ھیں؟ اگر ایسا هوجاتا تو ھم آخر عمر تک ھلاک اور بدبخت هوجاتے! کس چیز نے آپ کو ایسے سفر کے لئے مجبور کیا ھے؟

امام علیہ السلام نے فرمایا: میں ایک بار ایسے قافلہ کے ساتھ سفر پر گیا جو مجھے پہچانتے تھے، اور پیغمبر اکرم (ص) کی وجہ سے مجھ سے ایسا سلوک کیا کہ جس کا میں حقدار نھیں هوں، میں ڈرا کہ تم بھی مجھ سے ایسا ھی سلوک کرو گے، اسی وجہ سے میں نے خود کو نا آشنا رکھا جو مجھے پسند ھے۔[12]

 

حیوانوں کے ساتھ نیک برتاؤ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 next