امام حسین (ع) میزبان حق و باطل



پیغمبراسلام نے واقعۂ کربلاسے بہت پہلے اس بات کی پیشین گوئی فرمادی تھی آپ نے فرمایا:انّ لقتل الحسین حرارة فی قلوب المؤمنین لاتبرد ابدا.حسین کی شہادت کیلئے مؤمنین کے دلوں میں ایسی حرارت وگرمی ہے جو ہرگز سرد اور خاموش نہیں ہوگی۔

 

 


لوگوں کے آزردہ سینہ سے آہوں کا دھواں ابھی تک نکل رہاہے اس آگ کے شعلوں کی سوزش کا دامن دن بدن وسیع ترہوتاگیا تاکہ ظلم کے خرمن پر گرے اورفساد, انحراف, جرم اور جہل ونادانی کوجلاکرراکھ کردے اور ستم کی دیواروں کو جڑسے اکھاڑ پھیکے اور اس خون مقدس کاانتقام ظالموں سے لے اور ستم صفحۂ ہستی سے مٹ جائے خواہ وہ ابولہب, ابوسفیان, ابوجہل, عمروعاص مقدس مأب ابوموسیٰ اشعری اور یزیدصفت عرب ۔

سلاطین یامغرورحکومتوں کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو تاکہ پرچم عدالت کامیابی کے ساتھ اقوام متحدہ بلکہ تمام دنیامیں لہرائے امام حسین(علیه السلام) اور آپ کے اصحاب باوفا و معرفت کاطاہر خون سرزمین کربلا پربہا تاکہ دنیا میں عدل وانصاف اور حدود الہی باقی رہیں ابھی تک بشریت کادامن اس عظیم ظلم سے داغدارہے بنی امیہ کاسرنگوں ہونا ہمارے لئے کافی نہیں کہ کہا جائے اس پاک خون کاانتقام لیا جاچکا جس طرح حق بزرگ ہے اور اس کی اہمیت ہے اسی طرح اس خون کی ارزش وقیمت ہے ۔ جب تک تمام دنیا میں احیائےحق نہ ہوباطل وظالم حکومتوں کا زوال وخاتمہ نہ ہو اس خون کا انتقام نہیں لیاگیا ہے جب تک حقوق بشراور مؤمنین کے حقوق پائمال وضائع ہوتے رہیں گے لوگوں پرعیاش,نفس پرست اور اقتدارکے نشے میں چور تخت شاہی پر براجمان رہیں گے, مظلوم کی فریاد اورندائے آزادی , حق طلبی کے فلک شگاف نعرے لگتے رہیں گے, معاشرے کاامن وسکون برباد ہوتا رہےگا اوراصلاح کے نام پرتخریب کاری ہوتی رہےگی امام حسین(علیه السلام) کے خون کا بدلہ نہیں لیاگیاہے حقیقی اورواقعی انتقام اس وقت ہوگا جب مجرم , قاتل اور فسادی کاوجود نہ ہواس لئے کہ امام عالیمقام کا قاتل عفریت کی صورت میں ظلم وفساد ہے ۔ جب تک ایسے خوفناک اورخبیث وبدکار کاوجود صفحۂ ہستی سے مٹایانہیں جائے گا خون امام جوش مارتارہے گا ۔

مرحوم آیستی اپنی کتاب(بررسی تاریخ عاشورا) میں رقمطراز ہیں لب مطلب پیش خدمت ہے ۔



1 2 3 4 5 6 7 8 next