امام حسین (ع) میزبان حق و باطل



۳۔ تیسرادرس واقعۂ کربلاسے یہ لیاجاسکتاہےکہ انسان کی بزرگی مصائب پرصبر کرنے میں ہے جیساکہ پورپ کاایک شاعر کہتاہےکہ کوئی چیزانسان کودرد و مصائب پرصبرکی طرح بزرگ نہیں کرتی۔ لیکن صبرکاہرگزیہ مطلب نہیں کہ زندگی میں مصائب اورگوناگوں مشکلات سے خلاصی ونجات کیلئے کوشش نہ کریں یہ سبق ہم کو امام حسین(علیه السلام) سے ملا تبھی تومحبّان اہل بیت(علیه السلام) حق کی خاطر زندان گئے اورطالم کے شکنجے پرصبرکیا ۔ آج بھی تاریخ ایسے واقعات وحادثات کوفراموش نہیں کرتی اس لئے کہ جب ان پرمصائب ومشکلات کےپہاڑ توٹے توثبات قدم میں لغزش تک نہیں ہوئی اور راہ خدا میں ثابت قدم رہ کرسبیل طاغوت کی مخالفت کرتےرہے ۔

۴۔ چوتھادرس واقعۂ کربلا سےجوہم کو ملتاہے راقم سطورکی ناقص نظر وکم بضاعت کے نزدیک بہت عظیم ہے, وہ یہ ہےکہ ہم لوگوں میں ان تمام چیزوں کی سلاحیت, ظرفیت اوراستعداد پائی جاتی ہے جودشمن امام عالی مرتبت میں تھیں خواہ فی الحال موجودنہ ہوں ۔ لہذا تسبیح لیکر قاتلین ودشمنان امام پرلعنت کرناشہیدی پڑھناوغیرہ۔۔ ضروری ہے لیکن کافی نہیں بلکہ اہلبیت عصمت وطہارت کے وسیلہ وذریعہ اللہ سے مدد مانگیں ۔ اوراس کی پناہ لیں تاکہ ان چیزوں سے خدا ہم کو بچائے وعاقبت بخیر ہو ۔

دشمن میں نفس پرستی , شہوت, دنیاطلبی, شہرت طلبی, نام ونمود اورثروت وقدرت کی ہوس پائی جاتی تھی اوراس پرعمل بھی کیا امام صادق نے فرمایا(حب الدنیا راس کل خطیئة) ۔ وسائل ج ۱۱ ص ۳۰۹, نہج القصاحہ ج۱ ص ۳۴۵۔

دنیاکی محبت ہرگناہ کی اصل وجڑہے ۔ اس کامادّہ فاسد ہم سب میں موجود ہے ۔ بنابراین ان چیزوں سے ہم دھوکا وفریب نہ کھائیں ورنہ عمرسعدوغیرہ۔۔ کاانجام ہوگا ۔ (خیرالدنیاوالاخرة) ۔ حج ۱۱۔

اس نے دنیا میں بھی خسارہ اٹھایااورآخرت میں بھی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next