امام حسین (ع) میزبان حق و باطل



یقیناً میں نمازسے محبت کرتاہوں ۔ اسی طرح عزادار اور محب عزا میں فرق ہے ہمارے درمیان دیندار, نمازی اور عزادار بہت ملیں گے لیکن محب نماز, دین شناس اور عاشق عزاکی تعداد کم ہے بنابراین ہماری نماز وعزا معرفت کے ساتھ ہو ہم صرف نمازی وعزادار نہ رہیں بلکہ نماز و عزا بطور محبوب و معشوق ہوں , ایسی حالت وکیفیت میں ہم کو عزاداری کا حقیقی مفہوم و مقصد اور مظلوم کی فریاد کادرد سمجھ میں آئے گا اور اہل عالم پر صدائے یاحسین کے واقعی اثرات ظاہر ہونگے ۔

مختصراً عرض کردوں کہ عزاداری اباعبداللہ الحسین الٰہی رنگ اور توحیدی جلوہ وکمال وجمال الٰہی کامظہر ہو ۔ ماہ محرم ان باتوں کے اظہارکیلئے بہترین ومناسب موقع ہے اس مہینہ میں مظلومیت کی آواز لوگوں کے سینے سے بنام حسین بلند ہوتی ہے اور آنسوؤں کے قطرے حقانیت کی علامت ونشانی ہیں ۔ ظالموں اور ستمگروں کے خلاف قطرات اشک کے ذریعہ اپنے درد اور اندرونی غم وغصہ کو بزم حسینی میں ظاہر کرتے ہیں ۔ اپنے احساسات اور امام حسین سے محبت کاثبوت دیتےہیں جس طرح حق پائدار ہے اسی طرح حق کی محبوبیت بھی ثابت و ہمیشگی ہے لہذا یہ عزا اور نذرانۂ عقیدت دائمی ہے ۔ اس کی اہمیت اور افادیت بھی ناقابل انکار حقیقت ہے جب تک دنیاہے اور لوگوں میں عدالت وفداکاری کا جذبہ ہے ظلم وستم کافشاراور ظالم کےشکنجے ہیں اشک حسرت بہاتے رہیں گے اور اس پسندیدہ فعل پرعمل اس وقت تک جاری وساری رہےگا جب تک امام کاہدف تمام دنیا میں رائج وشائع نہیں ہوجاتا اورپرچم عدل وانصاف بلند نہیں ہوتا امام حسین کے محب اشک معرفت بہاتے رہیں گے اور اسی جوش وخروش کے ساتھ عزاداری کرتے رہیں گے اس لئے کہ ماہ محرم ایسامناسب مہینہ ہے جس میں ہم بہ نحواحسن امام عالی مقام کے مقاصد کو عملی جامہ پہناسکتے ہیں ۔

پنجتن پاک میں امام حسین اس طرح ہیں جیسے پانچ انگلیوں کے درمیان انگوٹھا, انگوٹھےکے بغیرچارانگلیاں کام نہیں کرسکتیں وغیرہ۔

اسی طرح امام حسین کے بغیر ان سب کے کام اورزحمتیں بےنتیجہ ہیں ۔ امام حسینکا قیام تمام انبیاء کی بعثت اور اللہ والوں کے انقلاب کاعصارہ اورنچوڑ ہے لہذا سبھی پرفرض ہے کہ امام(علیه السلام) کے اہداف کو سمجھتے ہوئے عزاداری پرزیادہ سے زیادہ توجہ دیں, اس لئے کہ واقعۂ کربلا ہمارے لئے مشعل راہ ہے ہم لوگوں کو اس بات پرغور کرنا چاہیئےکہ امام کی اس تحریک سے ہم کو کیا سبق ملتا ہے اور واقعۂ کربلاکی ہرجگہ اور ہرزمانے میں کیوں ضرورت ہے؟ (کل یوم عاشورہ وکل ارضٍٍکربلاوکل شھر محرم) ہمارے لئےہردن عاشورہےاورہرزمین کربلا اورہرمہینہ محرم , اس حدیث کی نسبت امام صادق کی طرف دی جاتی ہے لیکن بعض علماء فرماتے ہیں معتبرنہیں ۔ بہرحال اس روایت میں جس حقیقت اورواقعیت کی طرف اشارہ کیاگیاہے وہ ناقابل انکارہے ۔

ہرروزعاشورہ ہےوغیرہ۔۔ یعنی ہمیشہ حسینی رہیں اورواقعۂ کربلاسے درس حاصل کریں کربلاکی رہنمائی اوردرس تاقیامت باقی رہےگا اس لئے کہ پیغام کربلا کسی عصرومقام سے مخصوص ومحدودنہیں اسی طرح کسی خاص دین ومذہب اورفرقوں سےمخصوص نہیں بلکہ جہاں بھی انسانیت ہے پیغام کربلابھی ہے ۔

قارئین محترم مطلع ہیں کہ انسانیت کاتعلق ہردوراورہرجگہ سے ہے ۔

انسان کوبیدارتو ہو لینےدو ہرقوم پکارےگی ہمارے ہیں حسین(ع)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next