دین میں سیاست کی اہمیت



سیاست یعنی قوم وملت کو ادارہ کرنے کا طور وطریقہ، یامعاشرہ کو اس طرح تنظیم کیا جائے کہ اس کی ترقی اور پیشرفت ہوسکے،اور اس کے تمام مصالح اور ضروریات کو پورا کرسکے، یابہ الفاظ دیگر : سیاست یعنی ملکی نظام چلانے کا قانون۔

”اسلام کے سیاسی نظرہ'' کی توضیح کے ضمن میں اسلامی منابع ومآخذ ؛یعنی قرآن ، سنت اورعقل کے تحت ھم نے بیان کیا کہ اسلام نے انسانی زندگی کے اجتماعی وانفرادی مختلف مسائل میں نظریات بیان کئے ھیں جس کا مطلب یہ ھے کہ اسلام دنیاوی زندگی میں دخالت رکھتا ھے، اور ھم نے پھلے بھی عرض کیا کہ مختلف نظریات رکھنے والوں سے بحث کا طور وطریقہ بھی مختلف ھونا چاھئے ،جو لوگ ھمارے ساتھ بعض عقیدوں میں شریک ھیں ان سے بحث کا طریقہ الگ ھے لیکن جو لوگ ھمارے اعتقادات کے مخالف ھیں ان سے بحث کا طریقہ الگ ھے اور ھم نے یہ بھی عرض کیا کہ مدمقابل کو قانع کرنے کے لئے کبھی برھانی اصولوں کوبنیاد بنایا جاتا ھے او رکبھی جَدَلی طریقہ اپنانا پڑتا ھے اور ھم اس کتاب میں دونوں طریقوں سے استفادہ کریں گے، او رھم نے یہ بھی عرض کیا کہ اسلام سیاست کے بارے میں ایک خاص نظریہ رکھتا ھے اور ھمارے لئے ضروری ھے کہ اس نظریہ کو پھچانیں اور اس کو عملی جامہ پھنائیں، انقلاب اسلامی کے ارکان میں سے ایک مسئلہ یہ بھی تھا کہ اسلام سیاسی مسائل میں دخالت رکھتاھے، اسی وجہ سے ھمارا یہ انقلاب ”اسلامی انقلاب“ کے نام سے مشھور ھوا۔

اسی طرح ھم نے گذشتہ بحث میں بیان کیا کہ اسلام کے سیاسی نظریہ اور اس کے سیاسی پھلو سے دفاع کرنے میںھمارے مقابل دوگروہ ھیں:

پھلا گروہ: ان لوگوں کا ھے کہ جو اسلام کو نھیں مانتے یا یہ کہ کسی بھی دین کو نھیں مانتے ، ان لوگوں کے جواب کے لئے آیات و روایات سے دلیل پیش کرنا بے فائدہ ھے بلکہ ان سے مناظرہ کرنے کے لئے عقلی طریقہ اپنا نا پڑے گا، اور سب سے پھلے اسلام کو ثابت کرنا پڑے گاتاکہ ثابت ھوسکے کہ خدا، دین، پیغمبر اور قیامت ھے، اور یہ مسلم ھے کہ اس گروہ سے(جو دین سے بےگانہ ھے) بحث کرنا صرف اعتقادی بحث ھوگی ۔

دوسرا گروہ: ان لوگوں کا ھے کہ جو مسلمان ھیں اور دین کو قبول کرتے ھیں یا اگر اسلام پر اعتقاد نھیں ھے ،مگر مسلمان ھونے کا دعوی کرتے ھیں اور یہ کھتے ھیںکہ مسلمانوں کا اسلام، سیاست سے بےگانہ ھے او راسلام کا سیاست سے کوئی ربط نھیں ھے، اس گروہ کے مقابلہ میں ھم کو چاھئے کہ اس اسلام کی تحقیق وبررسی کریں جس کے مسلمان معتقد ھیں او ردیکھیں کہ یہ اسلام سیاسی نظریہ رکھتا ھے یا نھیں؟ اس گروہ کے مقابلے میں ھمیں صرف عقلی روش سے استفادہ نھیں کرنا چاھئے بلکہ اسلام کے سیاسی نظریہ کی شناخت کے لئے اسلامی اصولوں پر توجہ کریں جن پر اسلام کی بنیاد قائم ھے او راس کے بعد اسلامی منابع؛ یعنی قرآن، سنت او رعقلی دلائل کے ذریعہ ثابت کریں کہ قرآن،سنت اور سیرت رسول اور ائمہ کی سیرت او ران کے فرمان کے مطابق اسلام کا سیاسی نظریہ کیا ھے یہ کہ اسلام کی سیاسی دخالت پر بزرگان دین کی سییرت موجود ھے یا نھیں؟

 

2۔ سیاست کی تعریف اور اسلام میں تین طاقتوں کی اھمیت

ھم پھلے سیاست کی واضح و روشن تعریف کرتے ھیں تاکہ واضح وروشن ھوجائے کہ قرآن مجید میں سیاست کے بارے میں گفتگو موجود ھے یا نھیں؟

سیاست یعنی قوم وملت کو ادارہ کرنے کا طور وطریقہ، یامعاشرہ کو اس طرح تنظیم کیا جائے کہ اس کی ترقی اور پیشرفت ہوسکے،اور اس کے تمام مصالح اور ضروریات کو پورا کرسکے، یابہ الفاظ دیگر : سیاست یعنی ملکی نظام چلانے کا قانون۔

البتہ سیاست سے ہماری مراد یہ نہیں ھے کہ جس کے اثرات منفی ھوں یعنی جس میں فریب کاری، حیلہ بازی اور دوسروں کو دھوکہ دینا پایا جائے ۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 next