دین میں سیاست کی اہمیت



(مَاخَلَقْتُ الْجِنَّ وَالاِنْسَ إِلاّٰلِیَعْبُدُوْنَ) (11)

”اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اسی غرض سے پیدا کیا کہ وہ میری عبادت کریں“

اس آیت کا مطلب یہ کہ انسان خدا کی عبادت وپرستش کی بناپر کمال کی منزل تک پھونچ سکتا ھے ۔

لھٰذا نسان کے تمام اعمال وافعال اسی قاعدے او رقانون کے تحت ھونا چاھئے، یھاں تک کہ اس کا سانس لینا بھی اسی قاعدہ کے تحت ھونا چاھئے اور اگر انسانی زندگی نے الھٰی رنگ کو اپنا لیا ھے اور اسی سانچہ میں ڈھل گیا، تو وہ انسان واقعاً دیندار ھے او راگر خدا کی عبادت او راس کی پرستش کے دائرے سے خارج ھوگیا تو وہ شخص بے دین او رمرتد ھوجائے گا، وہ لوگ جن کی زندگی کا بعض حصہ خدا کی مرضی کے خلاف ھو اور خدا کی عبادت سے بے خبر رھتے ھیں، وہ لوگ واقعی دیندار نھیں ھیں بلکہ وہ لوگ ارتداد کی سرحد پر رھتے ھیں ان لوگوں کا دین ناقص ھے ،کیونکہ دین کے ناقص ھونے کے بھی درجات ھیں لھٰذا ھم کو یہ یقین رکھنا چاھئے کہ جو حضرات واقعاً دیندار ھیں اور زندگی کے تمام پھلوٴوں میں احکامات الھٰی کی رعایت کرتے ھیں،پس وہ لوگ جو زندگی کے بعض حصوں میں احکام الھٰی کی رعایت کرتے ھیں وہ ان کے مرتبہ کے برابر نھیں ھیں، اور جیسا کہ ھم نے عرض کیا کہ ایمان اور دینداری کے بھی بھت سے مراتب اور درجات ھیں او رانسان ان میں ترقی کرسکتا ھے جیسا کہ خدا وندعالم ارشاد فرماتاھے:

(وَالَّذِیْنَ اھتَدُوْا زَادَھمْ ھدیً وَآتَاھمْ تَقْوَاھمْ )(12)

”اور جو لوگ ھدایت یافتہ ھیں ا ن کو خدا (قرآن کے ذریعہ) مزید ھدایت کرتا ھے او ران کو پرھیزگاری عطا کرتا ھے“

جو لوگ ھدایت پاچکے ھیں خداوندعالم ان کی ھدایت اور تقوے میں اضافہ کرتا ھے ۔

دوسری جگہ ارشاد ھوتا ھے:

(إِنَّمَا المُوٴمِنُوْنَ الَّذِیْنَ إذَا ذُکِرَ اللّٰہ وَجَلَتْ قُلُوبُھمْ وَإِذَا تُلِیَتْ عَلَیْھمْ آیَاتُہ

زَادَتْھمْ إِیْمَاناً )(13)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 next