معصومین علیهم السلام کے بارے مختصر نکات



ب: امامیہ طریق سے

پھلی حدیث

ھم سے علی بن حسن بن منذہ نے بیان کرتے ھوئے کھا: مجھ سے ابومحمد بن ھارون بن موسیٰ۔۔۔ نے جابر بن عبداللہ انصاری سے، انھوں نے کھا: رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے حسین بن علی (علیھما السلام) سے فرمایا:

اے حسین! تمھاری صلب سے نو امام ھوں گے، انھیں میں سے اس امت کے مہدی ھیں، اور جب تمھارے باپ کی شھادت ھوجائے گی تو ان کے بعد حسن امام ھوں گے اور جب حسن کو زھر دغا سے شھید کردیا جائے گا تو تم امام ھوگے اور جب تم شھید ھوجاوگے تو تمھارے فرزند علی اور جب علی کی شھادت ھوجائے گی تو ان کے فرزند محمد اور محمد کے بعد ان کے فرزند جعفر اور جب جعفر بھی شھید ھوجائیں گے تو ان کے فرزند موسیٰ اور جب موسیٰ شھید ھوجائیں گے تو ان کے فرزند علی اور جب علی شھید ھوجائیں گے تو ان کے فرزند محمد اور جب محمد شھید ھوجائیں گے تو ان کے فرزند علی اور جب علی شھید ھوجائیں گے تو ان کے فرزند حسن اور حسن کے بعد حجت امام ھوں گے جو ظلم و جور سے بھری دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے[6]

دوسری حدیث

ابوالحسن محمد بن ھارون نے مجھے خبر دی ھے کہ انھوں نے کھا: مجھ سے ھارون کے فرزند ابن موسیٰ نے اور انھوں نے علی بن موسیٰ سے اور انھوں نے امیرالمومنین(علیہ السلام) سے کہ آپ نے فرمایا: مجھ سے رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے فرمایا: میں نے شب معراج سرخ یاقوت کے بنے محلوں کو دیکھا یھاں تک کھا: مجھ سے جبرئیل نے کھا: یہ محل اور جو کچھ اس میں ھے خداوندعالم نے اسی طرح خلق کیا ھے اور جیسا دیکھ رھے ھو اُسی طرح مھیا کیا ھے۔ اور اسی کے مانند دوگنا تمھارے بھائی اور تمھارے بعد تمھاری امت پر خلیفہ علی کے شیعوں کے لئے ھے، آخری زمانہ میں اس نام کے علاوہ یعنی رافضی کے نام سے انھیں پکارا جائے گا جب کہ وہ لوگ ان کے لئے زینت کا سبب ھوں گے کیونکہ انھوں نے باطل کو ٹھکراکر حق کو اپنالیا ھوگا اور وہ لوگ سواد اعظم ھیں۔ اور ان کے بعد آپ کے فرزند حسن کے شیعہ کے لئے اور ان کے بعد آپ کے فرزند علی بن الحسین اور ان کے بعد آپ کے فرزند محمد بن علی اور آپ کے فرزند جعفر بن محمد اور آپ کے فرزند موسیٰ بن جعفر پھر آپ کے فرزند علی بن موسیٰ اس کے بعد آپ کے فرزند محمد بن علی اور ان کے بعد حسن بن علی اور اس کے بعد آپ کے فرزند محمد مہدی کے شیعہ کے لئے پس تمھارے بعد یھی لوگ ائمہ اور ہدایت کی نشانیاں اور تاریکیوں کا چراغ ھیں[7]

تیسری حدیث

علی(علیہ السلام) سے مروی ھے کہ منبر پر قسم کی بات چھڑ گئی تو حضرت علی(علیہ السلام) نے کھا: میں تمھیں خدا کی قسم دیتا ھوں تمھیں معلوم ھے کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)خطبہ دینے کے لئے کھڑے ھوئے تو حضرت نے فرمایا: اے لوگو! میں نے تمھارے درمیان دو امر چھوڑا ھے جب تک ان دونوں سے متمسک رھوگے گمراہ نھیں ھوگے ایک خدا کی کتاب ھے اور دوسری میری عترت تو لوگوں نے کھا: ھاں پھر اس جماعت سے بارہ اھل بدر مرد کھڑے ھوئے اور سب نے بیک زبان ھوکر کھا: ھم گواھی دیتے ھیں کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)نے اپنی وفات کے دن بیان کیا ھے۔

پھر عمر بن خطاب غصہ سے بھرے کھڑے ھوئے اور کھا: اے رسول اللہ کیا آپ کے سارے اھل بیت ھیں؟ آپ نے کھا: نھیں، لیکن اوصیاء اسی میں سے ھیں علی میرے بھائی، وزیر، جانشین، وارث، میری امت میں سے میرے خلیفہ اور میرے بعد ھر مومن کے ولی ھیں اور ان کے بعد ان کی ذریت اور اولاد میں گیارہ امام ھیں اور یہ ان سب سے پھلے اور سب سے بہتر ھیں۔ اس کے بعد میرے یہ

          دونوں فرزند (اور اپنے ھاتھ سے حسن اور حسین Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا) پھر میرے فرزند کا وصی میرے بھائی علی کا ھمنام ھوگا اور وہ حسین Ú©Û’ فرزند Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ پھر علی کا وصی ان کا فرزند محمد، اس Ú©Û’ بعد جعفر بن محمد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، محمد بن علی، علی بن محمد، پھر حسن بن علی، پھر محمد بن حسن امت Ú©Û’ مہدی Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ ان کا نام میرا نام، ان Ú©ÛŒ طینت میری طینت Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ وہ میرے Ú¾ÛŒ امر کا Ø­Ú©Ù… دیں Ú¯Û’Û” اور میرے Ú¾ÛŒ Ù†Ú¾ÛŒ Ú©ÛŒ Ù†Ú¾ÛŒ کریں Ú¯Û’ دنیا Ú©Ùˆ ظلم Ùˆ جور سے بھرنے Ú©Û’ بعد عدل Ùˆ انصاف سے بھردیں Ú¯Û’[8]

۲۔ امیر المومنین علی بن ابیطالب(علیھما السلام)

شیخ، ثقہ ابوالحسین بن عبد الصمد بن علی نے ۲۸۵ھ میں عبید بن کثیر کے سامنے مجھ سے بیان کیا ھے اور انھوں نے نوح بن درّاج سے انھوں نے یحییٰ سے انھوں نے اعمش سے، انھوں نے زید بن وھب سے اور انھوں نے ابوجحیفہ، حارث بن عبداللہ ھمدانی اور حارث بن شرب سے ان سب نے ھم سے بیان کیا ھے کہ یہ لوگ علی بن ابیطالب کے پاس تھے کہ اتنے میں آپ کے فرزند حسن آگئے تو آپ یہ کھنے لگے فرزند رسول کی آمد مبارک ھو پھر آپ کے فرزند حسین آئے تو آپ فرماتے تھے میرے ماں باپ قربان ھوں اے بہترین کنیزوں کے فرزندوں کے والد تو کھا گیا: اے امیرالمومنین ! کیا بات ھے کہ یہ حسن کے لئے اور حسین کے لئے کہہ رھے ھیں اور بہترین کنیزوں کا کون فرزند ھے؟ تو حضرت نے کھا: و مرحوم محمد بن حسن بن علی بن محمد بن علی بن موسیٰ بن جعفر بن محمد بن علی بن الحسین ھے پھر اپنا ھاتھ حسین کے سر پر رکھا[9]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 next