حضرت امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیهما السلام کے اخلاق کے بلند نمونے



چنانچہ بنی ساعدہ کے سایبان پر پہنچے، یہاں چند لوگوں کو دیکھا جو سوئے ھوئے تھے، امام علیہ السلام نے ہر ایک شخص کے لباس کے نیچے ایک یا دو روٹیاں رکھیں اور جب سب تک روٹیاںپھونچ گئیں تووآپ واپس پلٹ آئے، میں نے عرض کی: میں آپ پر قربان! کیا یہ لوگ حق کو پہچانتے ھیں؟ فرمایا: اگر وہ حق کو پہنچانتے ھوتے تو بے شک نمک کے ذریعہ (بھی) ان کی مدد کرتا۔[12]

رشتہ داروں کی مدد

ابوجعفر بن خثعمی کہتے ھیںکہ: حضرت امام صادق علیہ السلام نے مجھے پیسوں کی ایک تھیلی دی اور فرمایا: اسے خاندان بنی ہاشم کے فلاں شخص تک پہنچادو، لیکن اس سے یہ نہ بتانا کہ میں نے بھیجی ھے۔

ابو جعفر کہتے ھیں: میں نے وہ تھیلی اس شخص تک پہنچا دی، چنانچہ اس نے وہ تھیلی لے کر کہا: خداوندعالم اس تھیلی کے بھیجنے والے کو جزائے خیر دے، ہر سال یہ پیسے میرے لئے بھیجتا ھے اور میں سال کے آخر تک اس سے خرچ چلاتا ھوں، لیکن جعفر صادق (علیہ السلام) اتنے مال و دولت کے باوجود بھی میری کوئی مدد نھیں کرتے!۔[13]

اخلاق کی بلندی

حاجیوں میں سے ایک شخص مدینہ میں سوگیااور جب بیدار ھوا تو اس Ù†Û’ یہ گمان کیا کہ کسی Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ تھیلی چرا Ù„ÛŒ Ú¾Û’ØŒ اس تھیلی Ú©ÛŒ تلاش میں دوڑا، حضرت امام صادق علیہ السلام Ú©Ùˆ نماز پڑھتے ھوئے دیکھا اور  وہ امام علیہ السلام Ú©Ùˆ نھیں پہچانتا تھا، چنانچہ وہ امام علیہ السلام سے الجھ گیا اور کہنے لگا: میری تھیلی تو Ù†Û’ اٹھائی Ú¾Û’! امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایاکہ: اس میں کیا تھا؟ اس Ù†Û’ کہا: ایک ہزار دینار، امام علیہ السلام اس Ú©Ùˆ اپنے گھر Ù„Û’ کر آئے اور اس Ú©Ùˆ ہزار دینار عطا کئے۔

لیکن جب وہ شخص اپنی جگہ پلٹ کر آیا تو اس کی تھیلی اس کو مل گئی، شرمندہ ھوکر ہزار دینار کے ساتھ امام علیہ السلام کا مال واپس کرنے کے لئے آیا، لیکن امام علیہ السلام نے وہ مال لینے سے انکار کردیا اور فرمایا: جو چیز ھم دیدیا کرتے ھیں اُسے واپس نھیں لیتے، اس نے سوال کیاکہ: یہ شخص ایسے کرم و احسان والا کون ھے؟ تو اس کو بتایا گیا کہ یہ جعفر صادق علیہ السلام ھیں، اس نے کہا: یہ کرامت ایسے ھی شخص کے لئے سزاوار ھے۔[14]

اپنی درخواست بیان کر

اشجع سلمی ، حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں آئے، (لیکن) امام علیہ السلام کو بیمار پایا، چنانچہ وہ آپ کے پاس بیٹھ گئے اور بیماری کی وجہ کے بارے میں سوال کیا، امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: مجھ سے بیماری کی وجہ معلوم نہ کرو، اپنی درخواست بیان کرو، چنانچہ اس نے اپنے اشعار میں امام علیہ السلام کی سلامتی کے لئے خدا سے دعا کی، امام علیہ السلام نے اپنے خادم سے فرمایا: کیاتمہارے پاس کوئی چیز موجود ھے؟ اس نے کہا: چار لاکھ دینار ھیں،آپ نے کہا کہ یہ سب اشجع کو دیدو۔[15]

بے نظیر مہربانی



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next