حضرت امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیهما السلام کے اخلاق کے بلند نمونے



سفیان ثَوری حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ھوئے، انھوں نے دیکھا کہ امام علیہ السلام کے چہرے کا رنگ اڑا ھوا ھے، آپ سے اس کی وجہ معلوم کی؟ امام علیہ السلام نے فرمایا: میں ھمیشہ منع کرتا رہتا ھوں کہ اھل خانہ گھر کی چھت پر نہ جائیں، لیکن جیسے ھی گھر میں داخل ھوا تو دیکھا کہ میری کنیزوں میںسے ایک کنیز جو بچہ کی دیکھ بھال اور تربیت کی ذمہ دار تھی زینہ سے چھت کی طرف جا رھی ھے اور بچہ اس کی گود میں ھے، جیسے ھی اس نے مجھے دیکھا وہ فوراً کانپ اٹھی اور پریشان ھوگئی، چنانچہ اس کے ہاتھوں سے بچہ گرگیا اور زمین پر گر کر مرگیا، البتہ میرے چہرے کا رنگ اڑنا بچہ کی موت کی وجہ سے نھیں ھے بلکہ اس کنیز کی وجہ سے ھے جو ڈری ھوئی ھے، جبکہ امام علیہ السلام اس سے دو مرتبہ فرما چکے تھے کہ تو راہ خدا میں آزاد ھے، تجھ پر کوئی گنا ہ نھیں ھے۔![16]

اپنے سارے مسائل لوگوں سے بیان نہ کرو

مفضل بن قیس کہتے ھیں: میں حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ھوا، میں نے امام علیہ السلام کی خدمت میں اپنی زندگی کے بعض حالات کی شکایت کی اور آپ سے دعا کی درخواست کی، امام علیہ السلام نے اپنی کنیز سے فرمایاکہ: وہ تھیلی جو ابو جعفر نے ھمیں دی تھی وہ لے کر آؤ، اور پھر مجھ سے فرمایاکہ : یہ چار سو دینار ھیں، اپنی پریشانیوں اور مشکلوں کو برطرف کرنے کے لئے خرچ کرو، میں نے عرض کی: میں آپ پر قربان! میرا پیسہ لینے کا کوئی ارادہ نھیں تھا، میں تو صرف آپ سے دعا کی درخواست کے لئے آیا تھا، فرمایا: میں تمہارے لئے دعا بھی کروں گا، لیکن جن مشکلات میں تم مبتلا ھو ان کو لوگوں سے بیان نہ کرو کہ ان کے نزدیک ذلیل و خوار ھوجاوٴگے۔[17]

مھمان کا احترام

عبد الله بن یعفور کہتے ھیںکہ: میں Ù†Û’ حضرت امام صادق علیہ السلام Ú©ÛŒ خدمت میں ایک مھمان Ú©Ùˆ دیکھا، جو بعض کاموں Ú©Ùˆ انجام دینا چاہا تو امام علیہ السلام Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ روک دیا اور خود انجام  دیا اور فرمایا: پیغمبر اکرم (صلی الله علیه Ùˆ آله Ùˆ سلم) Ù†Û’ مھمان سے کام کرانے سے منع فرمایا Ú¾Û’Û”[18]

دو فقیروں کے ساتھ سلوک

مسمع بن عبد الملک کہتے ھیں:

میں سر زمین منیٰ میں چند شیعوں کے ساتھ حضرت امام صادق علیہ السلام کی خدمت میں بیٹھا ھوا انگور کھا رہا تھا ، اچانک ایک فقیر آیا اور اس نے حضرت سے مدد چاھی، آپ نے جب اس کو انگور دینا چاہا تو اس نے لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ اگر مجھے پیسہ دیں گے تو لوں گا! حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: (پھر) تجھے خدا ھی دیگا!یہ سن کر سائل چل دیا، تھوڑی دیر کے بعد واپس آیا اور کہا کہ اچھا انگور ھی دیدیجئے، اس وقت امام علیہ السلام نے فرمایا: خدا ھی تجھے عنایت کرے گا، اور اس کو کچھ نھیں دیا۔

اس کے بعد ایک دوسرا فقیر آیا اور اس نے (بھی) مدد مانگی، امام علیہ السلام نے انگور کے ایک خوشہ سے تین انگور اٹھاکر اس کو دئے، اس فقیر نے ان تین دانوں کو لے کر کہا: ”شکر اس خدا کا جس نے مجھے رزق عنایت فرمایا“۔

امام علیہ السلام نے اس سے فرمایا: صبر کرو، اور آپ نے مٹھی بھر کر انگور اٹھائے اور اس فقیر کو دئے۔ اس نے دوبارہ کہا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 next