اسلامی بیداری عالمی کانفرنس تہران



• بلا شبہ یہ حقیقت کہ علاقے کے ان انقلابات کی بنیاد یہی اصول ہیں اور علاقہ ان پر عملدرآمد کا خواہشمند ہے امریکہ، مغرب اور صیہونزم کو گوارا نہیں ہے اور وہ اس حقیقت کا انکار کرنے کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لا رہے ہیں لیکن ان کے انکار سے حقیقت بدلنے والی نہیں ہے۔

ان انقلابوں کا عوامی ہونا ان کی اہم ترین شناخت ہے۔ بیرونی طاقتیں جو اپنی تمام تر توانائیوں اور چالوں کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ کوشش کر رہی تھیں کہ ان ممالک میں بدعنوان، استبدادی اور ان کے اشاروں پر کام کرنے والی حکومتوں کی حفاظت کریں اور انہوں نے اس وقت یہ حمایت بند کی جب عوام کے قیام اور قوت ارادی نے ان کے لئے کوئی امید باقی نہیں چھوڑی، ان طاقتوں کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ ان انقلابوں کی کامیابی کا سہرا اپنے سر باندھیں۔ لیبیا میں بھی امریکہ اور نیٹو کی دراندازی اور مداخلت اس حقیقت کو مشتبہ نہیں بنا سکتی۔ لیبیا میں نیٹو نے ناقابل تلافی المیئے رقم کئے ہیں۔ اگر نیٹو اور امریکہ کی فوجی مداخلت نہ ہوتی تو بے شک یہ ممکن تھا کہ عوام کو کچھ تاخیر سے فتح ملتی لیکن اتنی بنیادی تنصیبات مسمار ہونے سے بچ جاتیں، اتنی بے گناہ جانیں، عورتیں اور بچے تلف نہ ہوتے اور برسہا برس سے قذافی کی مدد میں پیش پیش رہنے والے یہ دشمن اس جنگ زدہ مظلوم ملک میں دخل اندازی نہ کرتے۔

عوام اور ممتاز عوامی شخصیات اور عوام کے بیچ سے اٹھ کر آنے والے رہنما اس انقلاب کے معمار، اس کے محافظ، اس کے مستقبل کی سمت کا تعین کرنے والے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے، انشاء اللہ۔

2: جہاں تک خطرات اور اندیشوں کا تعلق ہے تو سب سے پہلے میں اس بات پر تاکید کروں گا کہ خطرہ بے شک موجود ہے لیکن اس سے بچنے کا راستہ بھی ہے۔

خطرات کی طرف توجہ قوموں میں خوف و ہراس پھیلنے کا باعث نہیں بننی چاہئے بلکہ آپ کے دشمنوں پر خوف طاری ہونا چاہئے۔

 

انّ کید الشیطان کان ضعیفا

(شیطان کا مکر کمزور ہے)

اللہ تعالی صدر اسلام کے مجاہدین کے ایک گروہ کے سلسلے میں فرماتا ہے کہ

الَّذِينَ قالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزادَهُمْ إِيماناً وَ قالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ وَ نِعْمَ الْوَكِيلُ. فَانْقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَ فَضْلٍ لَمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَ اتَّبَعُوا رِضْوانَ اللَّهِ وَ اللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 next