انس با قرآن



ب) قرآنی آیتوں كی طرف دیكھنا

ج) آیات قرآنی كو غور سے سننا

د) تلاوت قرآن

ھ) قرآن میں غور و فكر كرنا

و) قرآن پر عمل كرنا 18

مذكورہ بالا مرحلوں كے سلسلوں میں بھت سی احادیث پائی جاتی ھیں كہ ان میں سے ھر مرحلہ كے لئے چند روایت كو بطور نمونہ پیش كیا جائے گا اور كوشش ھوگی كہ روایت كے انتخاب میں معتبر سند كاخاص خیال ركھا جائے البتہ ھر مرحلہ میں اتنی روایتیں پائی جاتی ھیں كہ ان كا معصوم سے صادر ھونے كا احتمال تقویت پاتاھے۔ 19

 

الف) قرآن گھروں میں ركھنا

پرانے زمانے سے كسی مخصوص چیز كو متبرك جاننا اور اسے گھروں میں ركھنا ھمارے معاشرہ میں مرسوم ھے۔ قرآن كو گھروں میں ركھنے كی جو سفارش ھماری روایتوں میں ملتی ھے شاید اس كی ایك علت یہ ھوكہ كسی خرافاتی چیز كو متبرك جاننے كے بجائے لوگ كلام الھی سے متبرك ھوں اس لئے امام صادق(ع) فرماتے ھیں:

"انہ لیعجبنی ان یكون فی البیت مصحف یطرد اللہ عزوجل بہ الشیاطین"۔ 20 مجھے تعجب ھوتاھے كہ گھر میں قرآن ھو اور اس كے ذریعے خداوند شیاطین كو دور كرتاھے۔

قرآن سے انسیت كا سب سے نچلا درجہ جیساكہ بیان كیا جا چكا یہ ھے كہ اس كو گھروں میں ركھا جائے تا كہ اگر كوئی اپنے آپ كو كسی بھی طرح سے قرآن سے مرتبط نھیں ركھ سكتاھے توحداقل اسے گھر میں ركھے۔حتی اگر یہ معنی بھی امام كے ملحوظ نظرنہ ھو تو تب بھی قرآن كا گھروں میں ركھنا انسان كی مصلحت كے تحت ھے جیسا كہ روایت میں اشارہ ھواھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next