حضرت رسول اكرم صلى الله عليه وآله



          جناب خدیجہ Ú©Û’ ساتھ آپ Ú©ÛŒ شادی خانہ آبادی

          جب آپ Ú©ÛŒ عمرپچس سال Ú©ÛŒ ہوئی اورآپ Ú©Û’ حسن سیرت،آپ Ú©ÛŒ راستبازی، صدق اوردیانت Ú©ÛŒ عام شہرت ہوگئی اورآپ کوصادق وامین کاخطاب دیا جاچکاتوجناب خدیجہ بنت خویلد Ù†Û’ جوانتہائی پاکیزہ نفس، خوش اخلاق اورخاندان قریش میں سب سے زیادہ دولت مندتھیں ایسے حال میں ابنی شادی کا پیغام پہنچایاجب کہ ان Ú©ÛŒ عمرچالیس سال Ú©ÛŒ تھی پیغام عقدمنظورہوااورحضرت ابوطالب Ù†Û’ نکاح پڑھا(تلخیص سیرت النبی علامہ شبلی ص Û¹Û¹ طبع لاہور Û±Û¹Û¶Ûµ ءء۔ مورخ ابن واضح المتوفی Û²Û¹Û² Ø¡ کابیان ہے کہ حضرت ابوطالب Ù†Û’ جوخطبہ نکاح پڑھاتھا اس Ú©ÛŒ ابتداء اس طرح تھی۔ الحمدللہ الذی جعلنامن زرع ابراہیم وذریتہ اسماعیل الخ تمام تعرفیں اس خدائے واحدکے لئے ہیں جس Ù†Û’ ہمیں نسل ابراہیم اورذریت اسماعیل سے قراردیاہے (یعقوبی ج Û² ص Û±Û¶ طبع نجف اشرف)

          مؤرخین کابیان ہے کہ حضرت خدیجہ کامہربارہ اونس سونا اور Û²Ûµ اونٹ مقررہوا جسے حضرت ابوطالب Ù†Û’ اسی وقت اداکردیا۔(مسلمان عالم ص Û³Û¸ طبع لاہور) تواریخ میں ہے کہ جناب خدیجہ Ú©ÛŒ طرف سے عقدپڑھنے والے ان Ú©Û’ چچاعمروابن اسداورحضرت رسول خداکی طرف سے جناب ابوطالب تھے۔(تاریخ اسلام ج Û² ص Û¸Û· طبع لاہور Û±Û¹Û¶Û² Ø¡Û”

          ایک روایت میں ہے کہ شادی Ú©Û’ وقت جناب خدیجہ باکرہ تھیں یہ واقعہ نکاح ÛµÛ¹Ûµ کاہے Û” مناقب ابن شہرآشوب میں ہے کہ رسول خداکے ساتھ خدیجہ کایہ پہلاعقدتھا ۔سیرت ابن ہشام ج Û± ص Û±Û±Û¹ میں ہے کہ جب تک خدیجہ زندہ رہیں رسول کریم Ù†Û’ کوئی عقدنہیں کیا۔

کوہ حرامیں آنحضرت کی عبادت گذاری

          تواریخ میں ہے کہ آپ Ù†Û’ Û³Û¸ سال Ú©ÛŒ عمرمیں” کوہ حرا“ جسے جبل ثوربھی کہتے ہیں کواپنی عبادت گذاری Ú©ÛŒ منزل قراردیااوراس Ú©Û’ ایک غارمیں بیٹھ کر جس Ú©ÛŒ لمبائی چارہاتھ اورچوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی عبادت کرتے تھے اورخانہ کعبہ کودیکھ کرلذت محسوس کرتے تھے یوں تودودو، چارچارشبانہ روزوہاں رہاکرتے تھے لیکن ماہ رمضان سارے کاساراوہیں گزراتے تھے۔

آپ کی بعثت

          مورخین کابیان ہے کہ انحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی عالم تنہائی میں مشغول عبادت تھے کہ آپ Ú©Û’ کانوں میں آوازآئی ”یامحمد“ آپ Ù†Û’ ادھرادھر دیکھا کوئی دکھائی نہ دیا۔ پھرآوازآئی پھرآپ Ù†Û’ ادھرادھردیکھاناگاہ آپ Ú©ÛŒ نظرایک نورانی مخلوق پرپڑی وہ جناب جبرائیل تھے انہوں Ù†Û’ کہا کہ ”اقرا“ پڑھو، حضورنے ارشاد فرمایا”مااقراء-“ کیاپڑھوں انہوں Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ کہ ” اقراء باسم ربک الذی خلق الخ“ پھرآپ Ù†Û’ سب Ú©Ú†Ú¾ Ù¾Ú‘Ú¾ دیا۔

کیونکہ آپ کوعلم قرآن پہلے سے حاصل تھا جبرئیل کے اس تحریک اقراء کامقصدیہ تھا کہ نزول قرآن کی ابتداء ہوجائے اس وقت آ پ کی عمرچالیس سال ایک یوم تھی اس کے بعدجبرئیل نے وضواورنمازکی طرف اشارہ کیااوراس کی تعدادرکعات کی طرف بھی حضورکومتوجہ کیاچنانچہ حضوروالانے وضوکیااورنمازپڑھی آپ نے سب سے پہلے جونمازپڑھی وہ ظہرکی تھی پھرحضرت وہاں سے اپنے گھرتشریف لائے اورخدیجة الکبری اورعلی ابن ابی طالب سے واقعہ بیان فرمایا۔ ان دونوں نے اظہارایمان کیااورنمازعصران دونوں نے بجماعت اداکی یہ اسلام کی پہلی نمازجماعت تھی جس میں رسول کریم امام اورخدیجہ اورعلی ماموم تھے۔

          آپ درجہ نبوت پربدوفطرت ہی سے فائزتھے، Û²Û· رجب کومبعوث برسالت ہوئے حیات القلوب کتاب المنتقی، مواہب اللدنیہ) اسی تاریخ کونزول قرآن Ú©ÛŒ ابتداء ہوئی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 next